اسلام آباد(خبر نگار)آل پاکستان وکلا نمائندگان کانفرنس نے وکلا کو درپیش مسائل کے حل کیلئے حکومت سے فوری اقدامات اُٹھا نے اور جسٹس قاضی فائز عیسٰی، کے کے آغا کیخلاف صدارتی ریفرنس فوری ختم کرنے اور چیف جسٹس کو ریفرنس کی سماعت سے الگ ہونے کا مطالبہ کیا ہے ۔ کراچی بار ایسوسی ایشن میں آل پاکستان وکلاء نمائندگان کانفرنس وائس چیئرمین پاکستان بار سید امجد شاہ کی زیر صدارت ہوئی جس میں پانچوں بار کونسلز کے وائس چیئرمینز، ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین، سپریم کورٹ بارکے صدر و عہدیدار اور ہائی کورٹس بار ایسوسی ایشنز کے صدور کے علاوہ آزاد کشمیر بارکے ممبران ، آزاد کشمیر سپریم کورٹ بار کے عہدیداروں نے شرکت کی۔اس موقع پر متفقہ قرارداد کے ذریعے وکلاء نمائندگان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وکلاء کو درپیش مسائل کے حل کیلئے فوری اقدامات اُٹھائے جائیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور کے کے آغا کے خلاف ریفرنسز کو فی الفور واپس لیا جائے یا جوڈیشل کونسل انہیں خارج کرے ۔سپریم جوڈیشل کونسل میں پہلے سے زیر التواء ریفرنسز پر پہلے کارروائی کی جائے اور موجودہ ریفرنسز کو آخری نمبر پر فکس کیا جائے ۔سپریم جوڈیشل کونسل میں جن ججز کے خلاف ریفرنسز زیر التواء ہیں، اُنکو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی طرح عدالتی کام سرانجام دینے سے روکا جائے ۔کونسل کے جن ممبران کے خلاف ریفرنسز زیر التواء ہیں وہ یا تو خود کونسل سے الگ ہو جائیں یا چیئرمین اُنکو کونسل سے ہٹا دیں۔سپریم جوڈیشل کونسل کے 398 ریفرنسز پر صادر شدہ فیصلہ جات پبلک کئے جائیں اور چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کیخلاف از خود نوٹس لے کر کارروائی کی جنہوں نے آئین و قانون اور ہائی کورٹ رولز کے خلاف روسٹر پر عام لوگوں کا نام بحیثیت جج تحریر کروایا۔کانفرنس کے شرکاء نے چیف جسٹس کے قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف فیصلہ شدہ ریفرنس میں استعمال شدہ الفاظ کی پُر زور مذمت کرتے ہوئے چیف جسٹس سے ریفرنس پر کارروائی سے الگ ہونے کا مطالبہ کیا۔