اسلام آباد(خبر نگار)ججوں کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے اور جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے حوالے سے اشتعال انگیز تقریر کرنے پر آغا افتخارالدین مرزا نے سپریم کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگ لی ہے ۔آغا افتخارلدین مرزا کی طرف سے گزشتہ روز سپریم کورٹ میں تحریری معافی نامہ جمع کرایا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو قتل کرنے کے بیان کی نہ میں نے ویڈیو بنائی اور نہ ہی وائرل کی۔غیر مشروط معافی نامہ میں موقف اختیار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اپنے آپ کو عدالتی رحم وکرم پر چھوڑتا ہوں اور عدالت کو تکریم کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔معافی نامہ میں کہا گیا ہے کہ میں عدلیہ اور ججز کے خلاف توہین آمیز الفاظ پر شرمندہ ہوں ،متنازعہ بیان غیر ارادی طور پردیا، میں نے ویڈیو بنائی نہ وائرل کی، ویڈیو ان کی اجازت سے وائرل کی گئی اور نہ ہی انہیں اس بات کا علم تھا۔ اسلام آباد (نامہ نگار)انسدا دہشتگردی عدالت نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف اشتعال انگیز تقریر معاملے پر گرفتار ملزم آغاز افتخار الدین کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ۔ منگل کو ایف آئی اے نے آغا افتخار الدین کو راجہ جواد عباس حسن کی عدالت میں پیش کیا۔عدالت نے ملزم کا طبی معائنہ کرا کر رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا۔جج نے ایف آئی اے سے استفسار کیاکہ آپ نے ملزم سے کیا ریکور کرنا ہے ؟ ۔ ایف آئی اے نے کہاکہ ملزم کے شریک ملزمان کی معلومات لینی ہیں، اور چیزیں بھی برآمد کرنی ہیں،ملزم نے اقرا کے نام سے بھی ایک ویب چینل بنا رکھا ہے ۔ بعد ازاں عدالت نے ملزم کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔