روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق اپنے اہل و عیال کے ہمراہ سعودی عرب میں عمرہ کی ادائیگی کے لئے گئے ہوئے سینکڑوں پاکستانی کرونا وائرس پھیلنے کے بعد کی صورت حال کے باعث جدہ میں پھنس کر رہ گئے ہیں جبکہ ’’مرے کو مارے شاہ مدار‘‘ کے مصداق پی آئی اے نے ان کے کرایہ میں کمی کی بجائے انہیں وطن واپس لانے کے لئے فی کس 75ہزار طلب کیے ہیں۔ کرونا کے باعث پیدا ہونے والی موجودہ صورتحال کا تقاضا یہ ہے کہ ان پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لئے فی الفور انتظامات کئے جائیں‘ یہ بات تو اپنی جگہ درست ہے کہ ان پاکستانیوں نے دبئی کی پروازوں سے وطن واپس آنا تھا لیکن کرونا وائرس کے باعث دونوں ملکوں کے درمیان پروازیں معطل ہو گئیں لہٰذااب پی آئی اے کا فرض ہے کہ وہ پاکستانی عمرہ زائرین سے تعاون کرے اور ان کو نہ صرف وطن واپس لانے کے انتظامات کئے جائیں بلکہ ان کے کرایوں میںبھی کمی کی جائے۔ بتایا گیا ہے کہ ان زائرین کو لے جانے والی دبئی کی فضائی کمپنی نے صرف 25ہزار روپے فی کس واپس کئے ہیں لہٰذا زائرین کی مالی مشکلات کا بھی خیال کیا جائے اور ان کے کرایوں میں کمی کر کے حالات مزید خراب ہونے سے پہلے انہیں وطن واپس لایا جائے پاکستانی سفارتخانے کو چاہیے کہ وہ اس سلسلہ میں پی آئی اے سے مل کر زائرین کی واپسی کے انتظامات کو ممکن بنائے۔