مکرمی !دنیا میں فسق وفجو ر ،ماردھاڑ،بدنیتی اور فسادات عام ہوتے جارہے ہیں ،جس کی زندہ مثال آج کل معاشرے میں درندگی کے ہونے والے واقعات ہیں کس طرح بچے ،بچیوں کوہوس کا شکار بنایا جارہاہے ۔ارتکاب جرائم کی وجہ یہ نہیں کہ اِس دورمیں سیکورٹی اداروں کی کمی ہے بلکہ دلوں میں اﷲکاڈروخوف باقی نہیں رہا اگر خوف خد ادلوں میں باقی ہوتو آدمی کوجرائم کی ہمت ہی نہیں ہوگی ۔چاہیے وہ تنہائی میں ہویا مجمع میں ہر جگہ گنا ہ اور جرم سے بچے گا۔آج ہمارے معاشرے میں جرائم،فسادات،قتل وغارت گری کابڑھتا ہوا رجحان ہمیں سوچنے پرمجبو رکرتاہے کہ آخری کونسی ایسی دواہے جس کے ذریعہ اس مہلک مرض سے نجات مل سکتی ہے تو جواب ایک ہی سامنے آتا ہے اور وہ ہے تقویٰ یعنی خوف خدا،اگریہ ہمارے دلوں میں آجائے تو ان شاء اﷲ پورے ملک بلکہ پوری دنیا میں اَمن قائم ہو جائے گا۔ (ڈاکٹرحنیف طیب)