مکرمی! میں آپ کے اخبار کے توسط سے اپنی درخواست حکام بالا تک پہنچانا چاہتی ہوں کہ آج کے بڑھتے ہوئے معاشرے میں جہیز مہگائی کے بڑھتے ہوئے ماحول میں یہ ایک وبال بن گیا ہے۔ غریب کے پاس اپنے کھانے پینے کے پیسے نہیں ہوتے ہیں لیکن وہ اپنی بیٹیوں کو رخصت کرنے کے لئے بھاری بھرکم پیسے اْدھار لے لیتے ہیں۔جہیز کے نام پر اپنے لئے گھر،گاڑی اور سونے جیسی چیزیں مانگ لیتے ہیں۔ اس وجہ سے لوگ قرضوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں اور زندگی انہی قرضوں کو چکانے میں گزار دیتے ہیں۔ کچھ لوگ اپنی بیٹیوں کو اس بات کے ڈر سے کے ہم انہیں کیسے رخصت کر پائیں گے وہ اپنی بیٹیوں کی شادی نہیں کرتے۔ جہیز تو ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی اپنی بیٹی کو دیا تھا جو بہت ہی کم تھا لیکن وہ ضرورت کی چیزیںتھیں تو ہمیں بھی اپنی بیٹیوں کو ضرورت کی چیز دے کر جہیز کے ساتھ لعنت کا لفظ ہٹانا ہے میری حکام بالا سے درخواست ہے کہ وہ اس اہم مسئلے پر غور کریں تاکہ لوگ اپنی بیٹیوں کو عزت سے رخصت کر سکیں۔ ( نورالعین انصاری ۔ نیو کراچی)