اسلام آباد (این این آئی،آن لائن)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیوں کااجلاس چیئرمین کمیٹی کامل علی آغازکی زیرصدارت ہوا ۔ رکن کمیٹی طاہر بزنجو نے کہا کہ ایبٹ آباد کی یونین کونسل سلہڈ کے بعض علاقوں میں فور جی کی سروس نہیں تاہم اب کام شروع ہوگیا ۔ پی ٹی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ موبائل کمپنیوں کو جب لائسنس دیا جاتا ہے اس میں یہ شامل ہوتا ہے کہ کتنے علاقے کو سروس دینی ہے اگر انہیں یہ کہیں کہ پورے ملک میں سروس دیں تو یہ ممکن نہیں ہوتا ۔2014 میں صرف زونگ نے فور جی سپیکٹرم لیا،دودن پہلے یوفون کو فور جی سپیکٹرم دیا۔وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ جہاں جس کمپنی کا ٹاور یا سروس ہے ،اسے پابند کیا جائے کہ وہاں وہ کمپنی فور جی سروس دے ۔ادھرقائمہ کمیٹی کیبنٹ سیکرٹریٹ کااجلاس چیئرپرسن کشور زہرا کے زیرِ صدارت ہوا ۔اجلاس میں کمیٹی نے چیئرمین اوگرا کی عدم شرکت پر برہمی کااظہارکرتے ہوئے اوگرا بل 2021 کو اگلی میٹنگ تک موخر کر دیا، سول سرونٹ بل میں مزید ترمیم لانے کا بل بھی موخر کردیا گیا۔کمیٹی کو ایس ڈی جی سکیمز پر بریفنگ دیتے ہوئے حکام نے بتایا کہ کہ سال 2018 سے 2021 کے دوران صوبائی حکومت اور وزارتوں کو 84 ارب روپے جاری کئے گئے ہیں ایس ڈی جیز کی 20 ہزار 833 سکیمز ہیں، 11 ہزار 140 پر کام مکمل ہے ، 9 ہزار 693 پر کام جاری ہے ۔