اسلام آباد (خبرنگار) وفاقی شرعی عدالت کے قائم مقام چیف جسٹس ڈاکٹر فدا محمد خان کے انتقال پر تعزیتی ریفرنس ہوا،فیڈرل شریعت کورٹ کے چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی کی سربراہی میں ہونیوالے تعزیتی ریفرنس میں سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ انور ظہیر جمالی،شرعی عدالت کے دو سابق چیف جسٹس چوہدری اعجاز یوسف اورجسٹس ریاض احمد خان، عدالتی افسران اور ڈاکٹر فدا محمد خان کے خاندان کے افراد نے شرکت کی۔ تقریب میں مرحوم جج کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی اور دعائے مغفرت کی گئی۔چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت جسٹس محمد نور مسکانزئی نے کہا کہ جسٹس فدا محمد خان بہت بڑے عالم تھے اور ایک عالم کی موت پورے عالم کی موت ہوتی ہے ،ان کی تقرری کا عرصہ ختم ہو رہا تھا اورانہوں نے مزید منصب پر فائز رہنے سے معذرت کر لی لیکن جسٹس فدا محمد خان کا کوئی متبادل نہیں تھااسلئے انکی دوبارہ بطور عالم جج تقرری کی گئی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل اشتیاق احمد نے بھی جسٹس فدا محمد کو خراج عقیدت پیش کیا۔ سابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ ایسے لوگ اس زمانے میں ملنا مشکل ہے ، انہوں نے ادارے کی 31 سال خدمت کی، کوئی شخصیت ناگزیر نہیں ہوتی لیکن معلوم نہیں مرحوم کی وفات سے کتنے خاندان کفالت سے محروم ہو گئے ۔