مکرمی !آپ کے اخبار کے توسط سے میں لوگوں میں جہیز جیسی لعنت کے بارے میں شعور اجاگر کرنا چاہتی ہوں۔ ہمارے معاشرے میں لڑکیوں کی شادی بہت بڑا مسئلہ ہے۔ والدین کے اتنے وسائل نہیں ہوتے کہ وہ بیٹیوں کو جہیز دے سکیں جبکہ شادیوں کے موقع پر لڑکے والے جہیز کی فہرست تیار کر کے لڑکی والوں کو تھما دیتے ہیں جس کی وجہ سے یا تو والدین قرضدار ہوکر جہیز دے دیتے ہیں یا پھر رشتہ ختم کر دیا جاتا ہے لیکن ہمارے معاشرے کا ایک طبقہ ایسا بھی ہے جو جہیز کو واقعی لعنت سمجھتے ہوئے جہیز لینے سے انکار دیتا ہے اس طرح لڑکی کی شادی آسانی سے ہو جاتی ہے اور ہمارے مذہب میں جہیز دینے اور لینے سے منع کیا گیا ہے لہٰذا میری عوام الناس سے گزارش ہے کہ شادی کرتے ہوئے اس بات کا خیال رکھیں کہ والدین پر بیٹی کی شادی کا بوجھ بڑھانے کے بجائے خوشی اور اطمینان کا باعث بنائیں۔ (رخشاں جبیںکراچی)