ملتان،جلالپور پیروالا (سپیشل رپورٹر،ڈسٹرکٹ رپورٹر،نامہ نگار، نمائندہ 92 نیوز،جنرل رپورٹر)جلالپور پیروالا کے نواحی موضع درآب پور بستی جعفریں میں عید کے روز پیش آنے والے افسوناک واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں میں ایک ہی خاندان کے 7 اور دیگر 3 افراد کی نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد تدفین سمیت آخری رسومات ادا کر دی گئی،ہلاکتیں 11 ہوگئیں، نماز جنازہ کے موقع پر امن قائم رکھنے کے لیے پولیس کی جانب سے فول پروف سکیورٹی انتظامات کیے گئے تھے ،مقتولین کی نماز جنازہ میں ممبر قومی اسمبلی رانا محمد قاسم نون، اسسٹنٹ کمشنر احمد رضا،ایس ایس پی اپریشن کاشف اسلم، ایس پی انویسٹی گیشن ربنواز تلہ اور ایس پی صدر غلام مصطفیٰ پہوڑ سمیت علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد شریک تھی دیرینہ دشمنی پر فائرنگ سے 10 افراد جاں بحق جبکہ 12 زخمی ہوئے تھے ، مخالفین کی فائرنگ سے ایک ہی خاندان کے جاں بحق ہونے والے افراد میں ممتاز عرف کالا جعفر، عاقب جاوید، سلیم اختر، راحت، شفقت، شوکت، 12سالہ عصمت شامل ہے جبکہ مخالف گروپ کے جاں بحق افراد میں اقبال ڈیہڑ، یونس ڈیہڑ اور عباس شامل ہیں جبکہ افسوسناک واقعہ میں زخمی ہونے والے افراد کو تشویشناک حالت میں ملتان کے نشتر ہسپتال ریفر کر دیا گیا تھا زخمیوں میں منور، عامر، ساجد، الیاس، اورنگزیب، امجد، زوہیب، سمیع اﷲ، حسنین، ساجد، نصیب اﷲ اور باسط سلطان شامل ہیں دوسری جانب تھانہ صدر پولیس نے 18 نامزد اور 5 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیاہے پولیس کا دعوی ہے کہ 6 ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے دیگر ملزمان جلد گرفتار کر لیے جائیں گے ۔دوسری طرف آئی جی پنجاب کیپٹن (ر)عارف نواز نے عید کے روز جلال پور میں ہلاکتوں کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی جلال پور جام سلیم کو معطل کر دیا آر پی او ملتان وسیم احمد سیال ، سی پی او ملتان عمران محمود اور ایس ایس پی آپریشن سمیت دیگر افسران سے وڈیو کانفرنس کے دوران سی پی او ملتان سمیت دیگر افسران پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور سی پی ملتان کو خود فیلڈ میں رہنے کی ہدایت کی ۔ دریں اثناڈی آئی جی انٹرنل اکاوئنٹیبلٹی احسن یونس کی سربراہی میں تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی عید کے دوسرے روز ملتان پہنچی ، احسن یونس نے ایس پی صدر ربنواز تلہ کے خلاف محکمانہ کارروائی کی سفارش کی ہے ۔بروقت موقع پر نہ پہنچنے اور اس سے قبل دونوں گروپوں جاری رہنے والی رنجش پر پولیس کی جانب سے کوئی عملہ اقدام نہ کرنے پر ایس پی صدر کو قصور وار ٹھہرایا گیا ہے ۔احسن یونس جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور اہل علاقہ کے معززین سمیت دیگر کے بیانات قلمبند کیے ۔باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ دھورکوٹ کے رہائشی ڈیہڑ برادری کے افراد نے جعفر برادری کے غلام نازک سے ایک ہفتہ قبل رابطہ کیا تھا۔دونوں برادریوں نے دشمنی کا اکٹھا بدلہ لینے کے حوالے سے مکمل منصوبہ بندی کی تھی۔ڈیہڑھ گروپ کے 8افراد عید سے ایک روز قبل غلام نازک کے گھر آکر ٹھہرے تھے ۔جن کے پاس ممنوعہ بور کا اسلحہ جس میں جی تھری رائفل ٹرپل ٹو کی رائفلیں تھیں۔ملزمان کی منصوبہ سازی سے کے کر ان کے اسلحہ کی منتقلی تک تمام حالات سے صدر جلالپور پولیس بے خبر رہی۔دونوں برادریوں نے اس بات کا بھی پتہ چلایا کہ ممتاز عرف کالا گروپ کے افراد کس مسجد میں کتنے بجے نماز عید ادا کرتے ہیں۔ممتاز عرف کالا گروپ کے افراد مرکزی عید گاہ میں نماز عید ادا کرتے تھے ۔جس پر جعفر اور ڈیہڑھ گروپ کے افراد نے ان سے قبل ہی عید کی نماز ادا کرلی تھی۔اور جب کالا گروپ کے افراد نماز پڑھ کر گھر ارہے تھے تو منصوبہ کے مطابق ڈیہڑھ اور جعفر گروپ کے افراد نے ان پر فائرنگ کی۔پولیس کو موقع واردات سے 40 سے 50 گولیوں کے خول ملے ہیں۔جسے فرانزک لیبارٹری بھجوا دیا گیا ہے ۔جہاں اس بات کی جانچ کی جائے گی کہ مقتولین کی موت کس رائفل کی گولیوں سے ہوئی ہے ۔