سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے والے جماعت اسلامی ہند اور بھارتی سول سوسائٹی کے ایک مشترکہ وفد نے مقبوضہ علاقے کی ابتر صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ وفد نے 7سے 10اکتوبر تک مقبوضہ وادی کا چار روزہ دورہ کیا اور اس دوران سرینگر ، پلوامہ اور بارہمولہ میں مختلف سماجی کارکنوں، غیر سرکاری تنظیموں اور مذہبی جماعتوں کے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں۔ جماعت اسلامی ہند کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ محاصرے اور ذرائع مواصلات کی معطلی کے باعث کشمیریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔ مریض ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی کے باعث ہسپتالوں میں نہیں پہنچ پا رہے جبکہ انہیں ادویات بھی دستیاب نہیں ۔ موبائل فون سروس میسر نہ ہونے کی وجہ سے لوگ اپنے پیاروں سے رابطہ کرنے سے قاصر ہیں ۔ مسلسل پابندیوں، محاصرے کے باعث لوگ ذہنی صحت کے مسائل سے بھی دوچار ہیں ۔بیان میں کالے قانون ’ پبلک سیفٹی ایکٹ‘ کے تحت بڑے پیمانے پر کئی جانے والی گرفتاریوں پر بھی سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ کسی کو بھی اس بات کا اصل اندازہ نہیں کہ ابتک کتنے لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے ۔ وفد میں جماعت اسلامی ہند کے سیکرٹری ملک محتشم خان ، آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے سیکرٹری جنرل مجتبیٰ فاروق، اتر پردیش پولیس کے سابق آئی جی ایس آر داراپوری اور خواتین اور بچوں سے متعلق حقوق کی کارکن شویتا ورما شامل تھے ۔