لاہور(حنیف خان)جماعت اسلامی نے متحدہ مجلس عمل کی لاک ڈائون تحریک سے الگ رہنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ متحدہ مجلس عمل سے متعلق جماعت اسلامی کی مبہم پالیسی پر رہنما اور کارکن اضطراب کا شکار ہیں ۔ذرائع کے مطابق جماعت کے رہنمائوں اور کارکنوں میں پالیسی کے متعلق بے چینی کی کیفیت اس وقت سے بڑھنا شروع ہوئی جب قائم مقام امیر لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں متحدہ مجلس عمل کے اجلاس میں شرکت کی اور سربراہ ایم ایم اے مولانا فضل الرحمٰن نے لاک ڈائون کی تحریک کے بارے میں حتمی تاریخ دینے کا اعلان جماعت اسلامی کو سونپا۔ جماعت اسلامی ذرائع نے بتایا کہ متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے امیر جمعیت علماء اسلام (ف)مولانا فضل الرحمٰن نے حکومت کیخلاف اسلام آباد لاک ڈائون تحریک کے حوالے سے جو اعلان کیا اس بارے میں جماعت اسلامی کی مخالف رائے ہے ۔جماعت اسلامی موجودہ حالات میں حکومت کیخلاف کسی ایسی تحریک کا حصہ نہیں بنے گی جس سے ملکی معیشت کو مزید نقصان ہو۔ جماعت اسلامی اسلام آباد لاک ڈائون کی حمایت نہیں کریگی ۔ جماعت اسلامی کے بعض رہنمائوں اور کارکنوں میں اس نکتہ پر بے چینی پائی جارہی ہے کہ جب فضل الرحمن نے اسلام آباد لاک ڈائون کی حتمی تاریخ دینے کا اعلان سونپا تو جماعت اسلامی کی قیادت کی طرف سے اس حوالے سے کھل کرکوئی بیان سامنے نہیں آیاجبکہ مقامی قیادت اور کارکنوں کو بھی مستقبل کا لائحہ معلوم نہیں ہوپارہا ۔تاہم مرکزی قیادت میں یہ رائے ہے کہ موجودہ حالات میں کسی لاک ڈائون تحریک کا حصہ نہیں بنا جائیگا۔ موقف جاننے کیلئے لیاقت بلوچ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ متحدہ مجلس عمل کے اجلاس میں اسلام آباد لاک ڈائون کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی،میڈیابریفنگ اجلاس سے قبل دی گئی تھی،لاک ڈائون کا کوئی ارادہ نہیں ۔