مکرمی!جوبائیڈن کے بارے میں کہا جا رہا ہے وہ اپنے پچاس سالہ سیاسی کیرئیر میں ارادوں کے پختہ ہیں۔انہیں بارک اوبامہ کے ساتھ کام کرنے کا خاصا تجربہ ہے۔جوبائیڈن مصلحت پسند انسان ہیں۔وہ پیچیدہ مسائل کو بھی آسانی سے حل کر لینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ میں ایسا صدر بنوں گا جو لوگوں کو توڑنے کی بجائے جوڑنے کا کام کرے گا۔ہماری سیاست کا اولین مقصد عوامی مسائل کو حل کرنا ہے۔انتشار اور اختلافات میں الجھ کر وقت ضائع نہیں کرنا چاہتا۔یقیناً ایک اچھے لیڈر کی خاصیت ہی یہ ہوتی کہ وہ ملکی و غیر ملکی مسائل کو حل کرنے اور قوم کو بحرانوں سے نکلالنے کی فکر میں ہوتا ہے۔جہاں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی جارحانہ رویہ،انا پرستی اور انتہا پسندی کے سبب پچھلے چار سالوں میں جو محاز آرائی شروع کی تھی اور امریکی ساکھ کو نقصان پہنچایا تھا۔وہیں جوبائیڈن کی جیت سے اچھی امیدیں کی جا رہی ہیں کہ عالمی حالات میں توازن پیدا ہوگا اور وہ عالمی مسائل کو باہمی افہام و تفہیم سے حل کرنے کی جتن کریں گے۔بحرحال یہ تو آنے والا وقت بتائے گا کہ ان کی حکومتی پالیسیاں عالمی مسائل کے حل کے لیے کس قدر موثر ثابت ہوتی ہیں؟ (اقبال حسین اقبال،گلگت)