نیویارک،کیف(نیوز ایجنسیاں،نیٹ نیوز) یوکرین میں روس پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے الزام میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے روس کی انسانی حقوق کونسل کی رکنیت ختم کردی،روس کی رکنیت ختم کرنے کی امریکی تجویز پر جنرل اسمبلی میں ووٹنگ ہوئی جس میں 193 میں سے 93 ممالک نے تجویز کے حق میں جبکہ 24 رکن ممالک نے امریکی تجویز کے خلاف ووٹ دئیے ، پاکستان،بھارت سمیت 58 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہ لیا ،چین اور ایران نے امریکی تجویز کی مخالفت میں ووٹ دیا ۔ انسانی حقوق کونسل کی رکنیت ختم ہونے پر روس نے اظہارافسوس کیا۔ صدارتی محل کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ روس ہر ممکن قانونی ذرائع سے مفادات کا دفاع کرے گا، تاریخ میں یہ دوسرا موقع ہے کہ کسی ملک کی رکنیت معطل کی گئی ہے ،قبل ازیں 2011 میں پہلی بار لیبیا کی رکنیت معطل کی گئی تھی۔امریکی کانگریس نے روس کیلئے تجارت کے میدان میں موسٹ فیور ٹ نیشن کا درجہ ختم کر دیا،سینٹ کے تمام 100ارکان نے بل کے حق میں ووٹ دیا اور اسے ایوان نمائندگان میں بھیج دیا جہاں 420ارکان نے حق میں اور صرف 3نے مخالفت میں ووٹ ڈالا۔ روس کے یوکرین پر حملے گزشتہ روز بھی جاری رہے جن میں کئی افراد ہلاک اورزخمی ہو ئے ہیں ، کریملن کے پریس سیکرٹری دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ روس کا صدر زیلنسکی کو قتل کر نے ،اقتدار سے ہٹانے کا بھی کوئی منصوبہ نہیں ۔ روس نے نیٹو اور امریکہ کی جانب سے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کے فیصلے کی مذمت کی ہے ، روسی حکام کا کہنا تھا کہ یوکرین نے 38 روسی اہلکاروں کا تبادلہ مسترد کر دیا جبکہ 251 یوکرینی جنگی قیدیوں کو حوالے کرنے کیلئے ہم تیار ہیں ۔یوکرین کے نائب وزیر دفاع نے بھی روس پر الزام عائد کیا کہ اس کا طویل مدتی منصوبہ یوکرین پر مکمل طور پر قبضہ کرنا ہے ،سوئٹزرلینڈ نے پابندی کے تناظر میں اب تک تقریباً 8 ارب ڈالر کے روسی اثاثے منجمد کئے ہیں ، اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے نے زور دیا ہے کہ تمام فریقین کو تحمل سے کام لینا چاہیے ۔