اسلام آباد( آن لائن )سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر رووان ایدیری سنگھے نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا بہترین تجارتی صلاحیت سے مالا مال ہے اور خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کے لئے یہاں دستیاب تمام اقتصادی اور قدرتی وسائل کا بھرپور استعمال کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے یہ بات یہاں سارک چیمبر کے سینئر نائب صدر افتخار علی ملک کی قیادت میں اہم کاروباری رہنمائوں کے وفد کے ساتھ ملاقات میں بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ رووان ایدیری سنگھے نے زور دیا کہ بنیادی تجارتی معاملات کو حل کیا جانا چاہیے اور اس سلسلے میں پاکستان کا کردار بہت اہم ہے کیونکہ خطے میں امن کی بحالی کے بغیر خوشحالی ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سارک چیمبر شروع سے ہی جنوبی ایشیا کے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے مختلف شعبوں میں علاقائی تعاون کیلئے سہولیات فراہم کر رہا ہے ۔ خطے کو درپیش مسائل، نوجوانوں کے لئے نئی ملازمتوں کی تخلیق اور غربت کے خاتمہ سمیت تمام بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے سارک کو زیادہ فعال کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں تجارتی سہولیات کو یقینی بنانے کے لئے سارک ویزا سٹکرز، این ٹی ایمز سمیت تجارتی رکاوٹوں کے خاتمے ، سٹینڈرڈ سرٹیفکیٹ قبول کرنے اور بنیادی ڈھانچے کی کمزوریوں کو دور کرنا وقت کی ضرورت ہے ۔ اس موقع پر افتخار علی ملک نے خطے میں امن اور خوشحالی کے لئے سارک چیمبر کے صدر رووان ایدیری سنگھے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ خود مختاری اور مساوات کے اصولوں کی بنیاد پر سارک کو علاقائی تعاون کے لئے انتہائی اہمیت دیتا ہے اور اب بھی سارک کے مقاصد کے حصول کے لئے پر عزم ہے ۔ افتخار ملک نے کہا کہ وہ بہت پر امید ہیں کہ رووان ایدیری سنگھے کی قیادت میں سارک کے تمام ممبر ممالک تجارت سے متعلقہ مسائل کو حل کرلیں گے اور آئندہ 10 برسوں میں ایشیائی ممالک ایک دوسرے کے ساتھ مسابقت یا متوازی مقابلہ میں اہم کردار ادا کریں گے ۔ انہوں نے سارک چیمبر آف کامرس کو کامیاب ادارہ بنانے کے لئے پاکستان کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے جنوبی ایشیا میں تجارت کے فروغ کیلئے پیداوار سے برآمد تک کے تمام عمل کو بہتر بنانے اور سرحدوں کے آر پار تجارتی سہولیات بہتر بنانے کو ناگزیر قرار دیا۔