BVملتان(شیخ محمد ارسلان)لاہور کے بعد اب ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے کرپٹ پولیس افسران اہلکاران کے خلاف بھی گھیرا تنگ،فہرستیں مرتب کر کے ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ پنجاب کو بھجوادی گئیں،ملازمت سے نکالے جانے کا امکان،کرپٹ اور منفی سرگرمیوں میں ملوث سینکڑوں پولیس افسران اوراہلکاران کے بارے رپورٹ بھجوائی گئی ہے ۔واضح رہے کہموجودہ گورنمنٹ کی جانب سے کرپٹ پولیس افسران کے خلاف کاروائی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔اس کاروائی کے سلسلہ میں لاہور کے متعدد ڈی ایس پیز ،انسپکٹرز اور دیگر اہلکاران جو کہ بدعنوانی اور منفی سرگرمیوں میں ملوث تھے ان کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئیں۔موجودہ حکومت نے کرپٹ عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کیلئے اس کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے جنوبی پنجاب کے اضلاع میں واقع سپیشل برانچ سے بھی ایسے عناصر کی فہرستیں مرتب کرنے کا حکم دیا۔باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہسپیشل برانچ ملتان نے رینج کے چاروں اضلاع ملتان،لودھراں خانیوال اور وہاڑیکے پولیس افسران و اہلکاران کی خفیہ رپورٹ مرتب کرکے لاہور ہیڈکوارٹر بھجوا دی ہے ۔جس میں افسران اور اہلکاران کے کنڈکٹ بارے ریمارکس بھی لکھے گئے ہیں۔ذرائع نے بتایا ہے کہ ملتان کے 12 انسپکٹرز 44 سب انسپکٹرز 66 اے ایس آئیز کی کرپشن اور منفی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے بارے رپورٹ بھیجی گئی ہے جبکہ وہاڑی کی تحصیل میلسی کے ایک ٹرینی سب انسپکٹر کے خلاف یہ لکھا گیا ہے کہ اس نے نجی ٹارچر سیل بنائے ہوئے ہیں۔جہاں وہ غیر قانونی طور پر نا صرف ملزمان کو حراست میں رکھتا ہے بلکہ رشوت بھی وصول کرتا ہے جبکہ ملتان کے بھی چند افسران کے بارے بھی بتایاگیا ہے کہ انہوں نے نجی ٹارچر سیل بنارکھے ہیں۔واضح رہے کہ سپیشل برانچ ملتان ہر تین ماہ بعد پولیس افسران و اہلکاران کی خفیہ رپورٹ مرتب کرتی ہے ۔جسے ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ کو بھیجا جاتا ہے ۔