کابل ، واشنگٹن، اسلام آباد، برلن، دوحہ ( نیوز ایجنسیاں، 92 نیوز رپورٹ، نیٹ نیوز) طالبان نے پنج شیر کی مکمل وادی پر قبضہ کا اعلان کردیا۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ افغان جنگ ختم ہوگئی، حکومت کا اعلان جلد ہوگا، حکومت سازی میں تاخیر کی وجہ اختلافات نہیں بلکہ تکنیکی وجوہ ہیں، ہمسایہ ہونے کے ناطے مختلف معاملات پر پاکستان کی تشویش جائز ہے ، پاکستان کے تحفظات دور کرینگے ۔ امریکہ سے تربیت لینے والے فوجی ساتھ دیں، بغاوت سختی سے کچل دی جائیگی۔پنج شیر میں عام معافی کا اعلان کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کابل میں پریس کانفرنس کے دوران طالبان ترجمان ذبیح اللہ نے کہا کہ حکومت بننے کے بعد خواتین کو صحیح وقت پر احتجاج کرنے اور کسی ایسے شخص کے سامنے آواز اٹھانے کا حق ہے جو انھیں جوابدہ ہو۔ ہم ایک ایسے افغان آئین پر کام کر رہے ہیں جو اسلامی اور سب کے لیے قابلِ قبول ہو۔پنجشیر میں بجلی، ٹیلی فون اور انٹرنیٹ بحال کر رہے ہیں ۔جن معاملات پر پاکستان کو تشویش ہے انہیں حل کرینگے ۔ افغانستان میں امن کیلئے ہم نے کوششیں کیں، جرگوں اور مذاکرات سے کامیابی نہ ہوئی تو پنجشیر میں طاقت کا استعمال کیا۔ جنگ کے دوران بھی ہماری کوشش تھی کہ افغانوں کو نقصان نہ پہنچے ۔حکومت میں توانا اور اچھے لوگوں کو لائیں گے ، ابتدائی طور پر ایک عبوری حکومت تشکیل دی جائے گی، پورے افغانستان میں امن اور استحکام ہے ۔ ترکی اور مشرق وسطیٰ کی مدد سے کابل ایئرپورٹ کی بحالی کی کوشش کی جارہی ہے ۔ دنیا بھر سے اپیل کرتے ہیں کہ افغانستان کی تعمیر و ترقی میں مالی معاونت کریں۔ تمام سرمایہ کاروں کے لیے پر اعتماد فضا بحال کریں گے ۔پاکستانی وفد افغانستان میں امن و امان سے متعلق بات چیت کیلئے آیا تھا۔پاکستان کو تشویش ہے کہ افغان جیلوں سے فرار دہشتگرد خطرہ بن سکتے ہیں،ہم یقین دلاتے ہیں کہ کسی ہمسایہ ملک میں دراندازی نہیں ہوگی۔ ذبیح اللہ نے پاکستان سے سرحد پار کرنے کے خواہشمند افغانوں کو سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا اور کہا سرحد پر ہمارے لوگوں کو روکا ہوا ہے اور تجارت نہیں ہونے دی جا رہی۔ قطر میں قائم طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا کہ طالبان عہدیداران نے کابل میں اقوامِ متحدہ کے انڈر سیکرٹری برائے امور انسانی فلاح سے ملاقات کی جس میں انہوں نے افغان عوام کی امداد جاری رکھنے کا وعدہ کیا ہے ۔پاکستان سے درخواست ہے وہ افغانوں کیلئے سرحدوں کے دروازے کھلے رکھے ۔ چین نے ہمیں معاونت کی یقین دہانی کرائی ، چین کے اقتصادی منصوبوں کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔کاسا منصوبے میں کردار ادا کرنے کے خواہاں ہیں ،خواہش ہے کہ سی پیک کا بھی حصہ بنیں۔ ذبیح اللہ نے کہا امراللہ صالح تاجکستان فرار ہو گئے ۔ملا ہبت اللہ اخوند زادہ جلد منظر عام پر آئیں گے ۔ افغانستان میں قومی مزاحمتی محاذ کے سربراہ احمد مسعود نے اپنے فیس بک پیج پر ایک تازہ آڈیو پیغام میں افغان عوام سے کہا کہ وہ پورے افغانستان میں طالبان کے خلاف ملگ گیر قومی بغاوت شروع کریں۔ پنج شیر مزاحمتی اتحاد نے طالبان کے وادی میں مکمل کنٹرول کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ این آر ایف فورسز لڑائی جاری رکھنے کے لیے وادی بھر میں تمام سٹریٹجک پوزیشنوں پر موجود ہیں۔ احمد مسعود نے کہا ہم نے مقامی علما کے کہنے پر جنگ روک دی تھی لیکن طالبان نے وعدے کی خلاف ورزی کی اور جنگ جاری رکھی۔جرمن چانسلر اینجلا مرکل نے کہا کہ جرمن حکومت کے ساتھ کام کرنے والے افغانوں کو باہر نکالنے کے لیے طالبان کے ساتھ بات چیت ضروری ہے ۔شمالی افغانستان کے صوبہ بلخ کے دارالحکومت مزار شریف میں خواتین کے ایک گروپ نے پیر کے روز اپنے حقوق اور آزادی کا مطالبہ کرنے کے لیے ریلی نکالی۔ لوگوں کے لیے سفری سہولیات کا انتظام کرنے والے ایک شخص نے امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ پر تاخیر کا الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ کئی دنوں سے فلائٹس کلیئرنس کے انتظار میں امریکیوں سمیت تقریباً 1000 افراد مزار شریف ایئر پورٹ میں پھنسے ہوئے ہیں۔افغانستان کی نئی حکومت کے عہدیداروں کی کابل میں ترک سفیر سے ملاقات کی، اہم امور اور کابل ایئر پورٹ کے انتظام پر بھی بات چیت ہوئی، طالبان نے پنجشیر میں لڑنے والوں کو سرنڈر کرنے پر نہ صرف معاف کیا بلکہ ہر کسی کو گھر جانے کے لیے 5 ہزار افغانی بھی دئیے ۔ 4امریکی شہری زمینی راستے سے افغانستان سے نکل گئے ، امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن قطر پہنچ گئے ، وہ قطر میں طالبان رہنماؤں سے ملاقات کرینگے ۔ ایران نے طالبان کی طرف سے پنج شیرمیں فوجی آپریشن کی مذمت کی اور کہا موصول ہونیوالی خبریں انتہائی پریشان کن ہیں۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن پارلیمنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا برطانیہ طالبان کو ان کے اقدامات سے جانچے گا، الفاظ سے نہیں۔