روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق حکومت سندھ نے جنگلات کی زمینوں پر قبضہ ختم کرانے کے لئے عملی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ اس حوالے سے سپریم کورٹ میں پیش کی گئی رپورٹ میں آگاہ کیا گیا ہے کہ سندھ کابینہ کے گزشتہ ماہ ہونے والے فیصلہ کے مطابق محکمہ جنگلات نے صوبے کی تمام ڈویژنوں میں موجود52922ایکڑ اراضی کی لیز منسوخ کر دی ہے اور اب تک 14019ایکڑ زمین خالی کرا لی گئی ہے۔ ماضی قریب میں بھی سندھ کے جنگلات کی اراضی غیر قانونی طور پر لیز پر دینے کی خبریں گردش کرتی رہی ہیں اور یہ اراضی بعض ایسے افراد اور پرائیویٹ اداروں کو غیر قانونی طور پر پٹے پر دی گئی جس کا کسی بھی حوالے سے محکمہ جنگلات سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ اگر صوبائی حکومت نے محکمہ جنگلات کی اراضی کو واگزار کرانے اور پٹے منسوخ کرنے کا ارادہ کر ہی لیا ہے تو بہتر ہو گا کہ اس عمل کو پوری دل جمعی کے ساتھ جاری رکھا جائے اور باقی لاکھوں ایکڑ اراضی کو خالی کرانے کے لئے رینجرز سمیت تمام اداروں سے مدد لی جائے۔ اس حقیقت کو ذہن نشین کر لینا چاہیے کہ وطن عزیز کو سرسبز اور شاداب بنانے کے لئے ضروری ہے کہ زیادہ سے زیادہ رقبے پر درخت لگائے جائیں‘ ہمیں جس فضائی آلودگی کا سامنا ہے اس کا تدارک اور ازالہ بڑے پیمانے پر شجر کاری سے ہی کیا جا سکتا ہے۔ لہٰذا بہتر یہی ہے کہ محکمہ جنگلات نے جس اراضی کی لیز منسوخ کی ہے اسے واگزار کر وا کر اس پر شجر کاری کا عمل جلدازجلدشروع کیا جائے۔