لاہور، اسلام آبا، کوئٹہ(سپیشل رپورٹر، اپنے رپورٹر سے ،92 نیوز رپورٹ، سٹاف رپورٹر، کامرس رپورٹر،اپنے سٹاف رپورٹر سے ، مانیٹرنگ ڈیسک ،خ ن )جوہر ٹاؤن کے علاقے بورڈ آ ف ریونیو سوسائٹی میں بم دھماکے کے نتیجے میں 6 سالہ بچے سمیت 3 افراد جاں بحق جبکہ8خواتین ، 4بچوں سمیت 24افراد زخمی ہو گئے ۔ پولیس کے مطابق دھماکے میں کئی گاڑیاں ، موٹرسائیکلیں اوررکشہ تباہ جبکہ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے ۔ زخمیوں کو لاہور کے جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں 7کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے ۔ بتایا گیاہے کہ ابتدائی طور پر زخمیوں کو پرائیویٹ گاڑیوں میں ہسپتال لے جایا گیا۔سی سی پی او لاہور نے زخمیوں اور جاں بحق افراد کی تعداد کی تصدیق کر دی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق جوہر ٹائون کے علاقے بی او آر سوسائٹی میں زوردار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں میں ہر طرف دھواں پھیل گیا اور لوگوں کی چیخ و پکار شروع ہو گئی ۔دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ قریبی گھروں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ ایک گھر مکمل طور پر تباہ ہو گیا ۔ دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں میں 40سالہ محمد مظہر ولد محمد جہانگیر ، 6سالہ بچہ عبدالحق اور 30سالہ عبدالخالق شامل ہیں سانحے میں6 سالہ عبدالحق اور تیس سالہ عبدالخالق کی شناخت ہوئی ۔ دونوں باپ بیٹا ہیں ،جبکہ زخمیوں میں 8خواتین ، 4بچے اور 12مرد شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک ہی خاندان کے پانچ افراد بم دھماکے کی زد میں آ گئے جس سے تیس سالہ عبدالخالق اور چھ سالہ بیٹا عبدالحق جاں بحق ہو ئے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ جاں بحق ہونے والا شیر شاہ کالونی کا رہائشی40 سالہ مظہر بی آر او سوسائٹی میں واقع گھر میں مالی کاکام کرتا تھا۔ اطلاع ملنے پر بم ڈسپوزل سکواڈ کے عملے نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیئے جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ناکہ بندی کر دی ۔تحقیقاتی اداروں کی جانب آئی جی پنجاب کو رپورٹ پیش کر دی گئی ۔انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق دھماکے میں 15سے 20کلو گرام غیر ملکی دھماکہ خیز مواد استعمال ہوا ۔ دھماکہ میں بال بیئرنگ کے استعمال سے لوگ جاں بحق اور زخمی ہوئے ۔ دھماکے کی جگہ 3فٹ گہرا اور 8 فٹ چوڑا گڑھا پڑا۔ تحقیقاتی اداروں کی جانب سے جوہر ٹائون دھماکے میں چوری کی کار استعمال کی گئی ، تباہ شدہ کار کا چیسز نمبر حاصل کر کے تحقیقات جاری ہیں،ذرا ئع کا کہنا ہے کہ کا ر ما لک کا تعلق منڈی بہا ؤالدین سے ہیں ۔آئی جی پنجا ب پو لیس نے منڈی بہا ؤالدین پو لیس سے ما لک کے با رے فو ری تفصیلا ت طلب کر لیں ۔ ،وزیر صحت یاسمین راشد، آئی جی پنجاب انعام غنی، سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر ، ڈی سی لاہور مدثر ریاض ، کمشنر لاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان اور ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے بھی ہسپتال کا دورہ کیا اور زخمیوں کی عیادت کی ۔ دھماکے کے بعد شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کر دئیے گئے ، پولیس نے جوہر ٹاؤن اور گردونواح میں سنیپ چیکنگ کے عمل کو بھی بڑھا دیا ۔ جوہرٹاؤن دھماکے کامقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی لاہورمیں درج کرلیا گیا۔مقدمہ انسپکٹرعابد بیگ کی مدعیت میں درج کیاگیا ہے ۔ مقدمے میں دہشت گردی، قتل اور دیگر سنگین دفعات کو شامل کیا گیا، 3 نامعلوم دہشتگردوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق دہشتگردوں نے کارروائی کے لیے گاڑی اور موٹرسائیکل کا استعمال کیا۔ دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے ۔صوبائی وزیر میاں محمود الرشید ، شہباز شریف، حمزہ شہباز، بلاول بھٹو زرداری، سراج الحق، مولانا فضل الرحمن ، مولانا عبد الغفور حیدری، مولانا محمد امجد خان ،ڈاکٹر طاہر القادری اور اے این پی سربراہ اسفندیارولی خان ،وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ملک دشمن قوتیں ایک مرتبہ پھر بدامنی پھیلانا چاہتی ہیں، ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے فوری ایکشن پلان کی ضرورت ہے ۔