کراچی( کامرس رپورٹر )رواں مالی سال کے پہلے ماہ جولائی کے دوران بیرونی سرمایہ کاری میں21.6فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق گزشتہ ماہ جولائی کے دوران بیرونی سرمایہ کاری میں کمی دیکھنے میں آئی اور مجموعی طور پر ایک ماہ میں 10کروڑ72لاکھ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ملک میں آئی جو جولائی2018کے 13کروڑ68لاکھ ڈالر کے مقابلے میں2کروڑ95لاکھ ڈالر کم ہے ۔اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ ماہ پرائیویٹ بیرونی سرمایہ کاری کی ضمن میں مجموعی طور پر 10کروڑ72لاکھ ڈالر کا سرمایہ آیا جس میں براہ راست سرمایہ کاری کا حجم 7کروڑ34لاکھ ڈالر اور پورٹ فولیو سرمایہ کاری کا حجم 3کروڑ39لاکھ ڈالر رہا جب کہ اس کے مقابلے میں جولائی 2018کے دوران براہ راست سرمایہ کاری کا حجم17کروڑ89لاکھ ڈالر اور پورٹ فولیو سرمایہ کاری کا حجم 4کروڑ21لاکھ ڈالر تھا ۔اس لحاظ سے براہ راست سرمایہ کاری میں59فیصدکی کمی ریکارڈ کی گئی اسٹیٹ بینک کے مطابق چین کی جانب سے ہونے والی سرمایہ کاری میں کمی دکھی گئی جو پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تناظر میں بلند ترین سطح پر جاپہنچی تھی۔جولائی میں چینی سرمایہ کاری مجموعی طور پر 45 لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران 9 کروڑ 6 لاکھ ڈالر تھی۔گزشتہ ماہ آئل اینڈ گیس سیکٹر میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ایک کروڑ 32 لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران ایک کروڑ 96 لاکھ ڈالر تھی۔اس کے بعد ٹیکسٹائل کے شعبے میں ایک کروڑ 7 لاکھ ڈالر، ادویہ سازی اور او ٹی سی مصنوعات میں ایک کروڑ 3 لاکھ جبکہ توانائی کے شعبے میں آؤٹ فلو ایک کروڑ 44 لاکھ ڈالر رہا۔