لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے 92 نیوز کے پروگرام ’’ 92 ایٹ 8‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کا جی بی کو عبوری صوبہ بنانے کا فیصلہ درست ہے ،کیونکہ وہاں کی یوتھ بڑی فرسٹریشن میں تھی، مہنگائی بہت ہوگئی ہے ،حکومت اس کی طرف بھی دھیان دے ، بجلی گیس کے بل بہت زیادہ ہوگئے ہیں ،عمران خان کو اڑھائی سال توہوگئے ہیں لیکن ابھی تک کچھ نہیں کرسکے ۔ہمارے نظا م میں اتنی طاقت نہیں کہ کسی طاقت ور کو احتساب کے دائرے میں لاسکے ۔ ایازصادق نے ملک پرحملہ کیا ان کے بیان سے ملک کی بے عزتی ہوئی، پی ڈی ایم عوام کے حقوق کی تحریک نہیں ،عمران خان کو اپنے وعدوں، دعووں پر فوکس کرنا چاہئے ۔ تجزیہ کار نذیر لغاری نے کہاکہ مشیروں کے بیانیے سے ہمارے قومی سلامتی کے اداروں کو خطرات لاحق ہیں،وزرا کا بیانیہ زیادہ خطرناک ہے ۔ایازصادق نے سکیورٹی اداروں کے خلاف نہیں بلکہ وزیر خارجہ کے بارے میں بات کی لیکن پلوامہ کے بارے میں فواد چودھری نے جو بیانیہ دیا وہ تو کسی نے نہیں دیا۔ نوازشریف اورایازصادق نے اپنے بیانیے سے لوگوں کے حقوق کیلئے چلنے والی پی ڈی ایم کی تحریک کوخطرے میں ڈالا ہے ۔جتنی لوٹ مار موجودہ حکومت کے دور میں ہوئی ہے کسی کے دور میں نہیں ہوئی۔ تجزیہ کار سعید قاضی نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ کیا نوازشریف میرے لئے لڑ رہے ہیں، یہ سرمایہ داروں کے مختلف دھڑے اپنے مفا دات کیلئے لڑ رہے ہیں ، انہیں ریاست کے اندر خرابیاں آج کیوں نظر آرہی ہیں جب خود حکومت میں تھے تواس وقت کیوں نظر نہیں آیا۔ اپوزیشن والے اورحکومت والے خود پا کستان کے معاشی نظام جو غریب کے خلا ف ہے اس کے حامی ہیں ۔