مکرمی! وفاقی کابینہ کی سیاسی کمیٹی نے اپوزیشن کیخلاف جارحانہ حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کابینہ کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ چاہے کچھ بھی ہو جائے'اپوزیشن کو این آر او نہیں دونگا۔ ان کی تقلید میں وفاقی اور صوبائی وزرائ' معاونین خصوصی اور پی ٹی آئی کے عہدیداران اور ارکان اسمبلی بھی اپوزیشن کے معاملات پر وزیراعظم عمران خان والے لب و لہجے میں ہی بات کرتے اور جارحانہ طرز عمل اختیار کرتے ہیں۔ بدقسمتی سے ماضی میں اس نوعیت کی سیاسی محاذآرائی ماورائے آئین اقدام والوں کو جمہوریت کی بساط الٹانے کا موقع فراہم کرنے پر منتج ہوتی رہی ہے۔ عمران خان خود جو کام عدلیہ اور نیب کے کرنے کے ہیں وہ بھی حکومت کی جانب سے سرانجام دینے کا تاثر دیتے ہیں تو اس سے سیاسی درجہ حرارت بھی شدت کے ساتھ بڑھ جاتا ہے۔اگر آپ جلتی پر تیل ڈال کر خود کو محفوظ سمجھیں گے تو ایسا ممکن نہیں ہوگا اس لئے آج قومی ریاستی اداروں کیلئے آئین و قانون کی حدود میں رہنا یقینی بنانے اور جمہوریت کو کسی قسم کی گزند نہ پہنچنے دینے کیلئے حکومت اور اپوزیشن کی صفوں میں رواداری اور شائستگی کی سیاست کو فروغ دینا ضروری ہے۔ اگر سیاست کو پوائنٹ آف نو ریٹرن کی جانب دھکیلا جائیگا تو ماضی کی طرح جمہوری سسٹم کے افسوسناک انجام سے بچنا ممکن نہیں ہوگا۔ (جمشیدعالم صدّیقی‘ لاہور)