اسلام آباد؍ کراچی(نیٹ نیوز؍ 92 نیوز رپورٹ) وفاقی حکومت نے آئی جی سندھ کی تبدیلی کامطالبہ مان لیا۔ذرائع کے مطابق وفاقی اورصوبائی حکومت کے درمیان بیک ڈوررابطوں میں مثبت پیشرفت ہوئی،نئے آئی جی کے حوالے سے اتفاق رائے سے جلدبریک تھروکاامکان ہے ۔علاوہ ازیں آئی جی سندھ کی تبدیلی کے معاملے پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے چیف سیکرٹری سندھ کو جوابی خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سندھ حکومت کی درخواست پر غور کر رہے ہیں لیکن جب تک فیصلہ نہیں ہو جاتا کلیم امام ہی آئی جی سندھ رہیں گے ۔وفاقی حکومت کا مؤقف ہے کہ سندھ حکومت کلیم امام کے ڈی نوٹیفائی ہونے تک ایڈیشنل آئی جی کو قائم مقام آئی جی نہیں لگا سکتی اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن وزیراعظم کی ہدایت پر فیصلہ کرے گی۔ وزیر اطلاعات سندھ اور پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی جی سندھ کلیم امام کی سربراہی میں کچھ پولیس افسران صوبائی حکومت کے خلاف سازشیں کررہے ہیں، جن کو شوق ہے وہ نوکری چھوڑ کر پی ٹی آئی جوائن کر لیں ۔ سعید غنی نے کہا کہ میں اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والا نہیں، تمام الزامات کا سامنا بے خوف وخطر کریں گے اور قانونی طریقے سے ہر سطح پر جائیں گے ، میں نے چنیسر گوٹھ میں منشیات فروشی کی جو نشاندہی کی، اس کے بعد دو سال پرانی رپورٹ پیش کر دی گئی، مجھے کوئی اعتراض نہیں، میرے خلاف تحقیقات کر ا لی جائیں، میں بھی بتا سکتا ہوں کہ کون کون منشیات کا استعمال کرتا ہے ، پولیس افسر کو کسی کا حامی یا مخالف نہیں ہونا چاہئے ، جو آئی جی کو چلا رہے تھے ، اب ان کو اپنے لالے پڑ گئے ہیں، یہ چند لوگ ہیں جو ڈرامہ رچا رہے ہیں۔