مکرمی!وقت کے ساتھ جہیز کا بڑھتا ہوا رحجان غریب والدین کے لیے ایک ا متحا ن بن چکا ہے۔ غرباء کواپنی بیٹیوںکی شادی کے لیے جہیز جیسی لعنت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔جس کے باعث والدین کے لیے اپنی بیٹی کا گھر بسانا نا ممکن ہو گیا ہے۔اِنہی وجوہات کے پیشِ نظر آج بھی ہمارے معا شرے میں بیٹی کو ایک بو جھ تسلیم کیا جاتا ہے۔دن بدن بڑھتے ہوئے رحجان کے باعث سسرالیوں کے نِت نئے مطالبات ہیں جن کو پورا کرنے سے والدین قا صِر ہیں۔میری اور غریب والدین کی حکومتِ پاکستان سے درخواست ہے کہ جہیز کے خلاف قانون سازی کر کے جہیز کا مطالبہ کرنے والوں کو کڑی سزا دے کر عبرت کا نشان بنائیں تاکہ آئندہ وقت میں بیٹی کی پیدائش پر اُس کو بوجھ سمجھ کر ماتم نہ ہواور ہمارا معاشرہ جہیز کی لعنت سے پاک ہو جائے۔ (فائزہ عاشق،لاہور)