اسلام آباد ( سپیشل رپورٹر) وزیرِ اعظم عمران خان نے کہاہے کہ جہاں ایک طرف جیلوں میں قید بے سہارا اور مالی طور پر کمزور افراد کو معاونت فراہم نہ کرنا ظلم ہے ، وہاں بااثر افراد کے ساتھ جیلوں میں ترجیحی سلوک بھی ناانصافی ہے جس سے قانون کی عمل داری متاثر ہوتی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو وزیر اعظم آفس میں قیدیوں کی معاونت کے لئے قائم کردہ کمیٹی (Prisoners Aid Committee) کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔وزیرِ اعظم کو کمیٹی کے ضوابطِ کار اور اب تک کی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیاکہ کمیٹی کو ملک بھر میں ان تمام قیدیوں کے کوائف اور تفصیلات جمع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جو معمولی نوعیت کے جرائم کے باعث جیلوں میں قید ہیں،کمیٹی ان تمام قیدیوں کی نشاندہی کرے گی جن کو قانونی یا مالی معاونت کی ضرورت ہے ،کمیٹی ایسے افراد کی مدد کرنے کے لئے طریقہ کار وضع کرکے اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ وزیرِ اعظم نے کہاکہ مختلف طبقات کے لئے مختلف قوانین کا اطلاق جہاں بہت بڑی نا انصافی ہے ، وہاں ایسی روش معاشرے کے بنیادی ڈھانچے کو کمزور کرتی ہے ۔انہوں نے کمیٹی کو ہدایت کی کہ معمولی جرائم میں قید افراد کی داد رسی کے لئے فوری طور پر لائحہ عمل تشکیل دیا جائے ۔پاکستان سٹیل مل کی بحالی کے حوالے سے پیش رفت کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز کو نقصانات سے بچانا اور اسکی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے ،ایک منافع بخش ادارے کی تباہی ماضی کی بدانتظامی اور غفلت کی واضح مثال ہے ۔انہوں نے وزارتِ تجارت و صنعت کو سٹیل مل کی بحالی کے سلسلے میں کوششیں تیز کرنے کی ہدایت کی ۔علاوہ ازیں وزیر اعظم کی زیر صدارت ملک میں آبی ذخائر اور پانی سے متعلقہ مسائل کے حل کے حوالے سے اجلاس ہوا ۔عمران خان نے سندھ اور کراچی میں پانی سے متعلق مسائل کے حل کے لئے وزیرِ آبی وسائل اور چیئرمین واپڈا کی جانب سے پیش کردہ منصوبے کی منظوری دی۔منصوبے کا باضابطہ اعلان وزیرآبی وسائل کی جانب سے جلد کیا جائے گا۔مزیدبرآں وزیراعظم کی زیر صدارت وزارت اطلاعات ونشریات اور اس کے ذیلی اداروں کی ایک سالہ کارکردگی کا جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم کی کفایت شعاری مہم کے تحت وزارت اطلاعات نے گزشتہ سال 20 کروڑ روپے کی بچت کی اور وزارت کے ذیلی اداروں سے ریٹائرڈ ملازمین کو 1.5ارب روپے پنشن واجبات کی مد میں ادا کئے گئے ۔عمران خان نے کہا کہ حکومت کی کارکردگی کو اجاگر کرنے میں وزارت اطلاعات کا بہت اہم کردار ہے ۔وزیراعظم نے ہدایات جاری کیں کہ تمام وفاقی وزارتیں اپنی اپنی ایک سالہ کارکردگی کی رپورٹ وزارت اطلاعات کو فراہم کریں تاکہ عوام کو پی ٹی آئی حکومت کی کارکردگی سے آگاہی حاصل ہو۔دریں اثناء وزیر اعظم نے اسلام آباد میں شجرکاری مہم کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ چاروں صوبوں کو ساتھ ملا کرآئندہ چاربرسوں میں 10 ارب پودے لگانے کا ہدف حاصل کریں گے ، خیبرپختونخوا میں ایک ارب درخت لگانا بہت بڑا کارنامہ ہے جس کا دنیا نے اعتراف کیا، اپنے بچوں کا مستقبل بنانے کے لئے ہر پاکستانی شجرکاری میں حصہ لے ، 18 اگست کو ہر پاکستانی کم از کم 2 پودے لگائے ۔ وزیر اعظم نے کہا ٹمبر مافیا جو خیبر پختونخوا میں بہت طاقتور تھا اور سیاستدانوں کے ساتھ مل کر درختوں کی کٹائی کررہا تھا، ہم نے اس کا مقابلہ کیا۔