کوئٹہ (رپورٹ: خلیل احمد) جمعیت علمائے اسلام بلوچستان نے بھی صوبے میں حکومت سازی کیلئے دیگر جماعتوں سے رابطوں کیلئے صوبائی جنرل سیکرٹری اور رکن اسمبلی ملک سکندر ایڈووکیٹ کی سربراہی میں 3رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے جس کے اراکین میں رکن اسمبلی یونس زہری اور حاجی نواز خان شامل ہیں، بلوچستان میں حکومت سازی کے حوالے سے صوبے کی دیگر جماعتوں سے رابطے کرے گی،جمعیت صوبے کی دوسری بڑی پارٹی بنی ہے ، اس کے 8 ارکان صوبائی اسمبلی میں آئے ہیں لیکن صوبے میں حکومت سازی کیلئے جے یو آئی کی سرگرمیاں نظر نہیں آرہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ شاید صوبائی جماعت مرکز کی طرف دیکھ رہی ہے ، مولانا فضل الرحمن کا انتخابات میں دھاندلی کے حوالے موقف انتہائی سخت ہے ۔ جے یو آئی ذرائع کے مطابق پارٹی اپنے کارڈ وقت آنے پر کھیلے گی، سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ صوبائی سطح پر جے یو آئی کو تجربہ کار اور پارلیمانی سیاست کا تجربہ رکھنے والوں کی کمی کا بھی سامنا ہے جس کے باعث اب تک کوئی واضح حکمت عملی سامنے نہیں آسکی، یہی صورتحال بی این پی کی صفوں میں بھی نظر آرہی کہ ایک طرف بلوچستان عوامی پارٹی صوبے میں حکومت بنانے کیلئے تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں کو ساتھ ملا کر سادہ اکثریت حاصل کرچکی ہے جبکہ بی این پی کی سینٹرل کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا جس میں حکومت میں شامل یا اپوزیشن میں بیٹھنے کے حوالے فیصلہ کیا جائے گا ، اگلے 48گھنٹے بلوچستان میں حکومت سازی کے حوالے سے انتہائی اہم ہیں ، اس کے بعد صورتحال مرکز کی طرح واضح ہوجائے گی کہ بلوچستان کا اگلا وزیراعلیٰ کون ہوگا۔