کراچی ( رپورٹ۔ کاشف ہاشمی)گلشن اقبال میں مولانا تقی عثمانی پر حملہ کرنے والے حملہ آوروں کی تعداد 8سے زائد تھی ،راشد منہاس روڈ سے ایک موٹرسائیکل کی سرکاری نمبر پلیٹ ملی ، شاہ فیصل کالونی سے جائے وقوعہ تک حملہ آوروں کی 3 ٹیمیں شامل تھی ،تحقیقاتی ادارے سے تعلق رکھنے والے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے پر بتایا حملہ کے مقام کی سرچنگ کی گئی تو سرچنگ کے دوران ایک موٹرسائیکل کی نمبر پلیٹ ملی جو گرین رنگ کی تھی ، شبہ ہے یہ نمبر پلیٹ حملہ آور کی ہوسکتی ہے ، ذرائع کا کہنا ہے حملہ کرنے والے دہشتگردوں نے ٹیم ورک سے کام کیا ، دونوں کاروں کا شاہ فیصل کالونی سے تعاقب کیا گیا ، ایک حملہ آور کی ٹیم کے 2 ارکان ایک موٹرسائیکل پرراشد منہاس روڈ ڈالمیاموڑ پر موجود تھے ، حملہ کرنے والے دو موٹر سائیکلوں پر چار ملزمان موجود تھے ، موٹر سائیکل چلانے والوں نے پی کیپ پہن رکھے تھے ، پیچھے بیٹھے فائرنگ کرنے والوں نے ہیلمٹ پہن رکھے تھے ، اس کے علاوہ دو موٹر سائیکلوں پر سوار 4 افراد نے اپنے ساتھیوں کو بیک اپ دیا، شبہ ہے کہ مزید ساتھی کار میں بھی ہوسکتے ہیں، انٹیلی جنس اداروں نے حسن سکوائر سے جائے وقوعہ کے درمیان موبائل فون کمپنی کے چار موبائل ٹاور کا مکمل ڈیٹا حاصل کرلیا ہے ، گارڈ صنوبر خان کی نماز جنازہ کے بعد ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا گیا ، سی ٹی ڈی ، ایسٹ زون اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران نے اپنے اعلی افسران کو واقعے کی ابتدائی رپورٹ ارسال کردی ،چیف آف آرمی سٹاف کو بھی ابتدائی رپورٹ ارسال کی گئی ہے ، حساس ادارے کے اعلیٰ افسرنے مولانا تقی عثمانی سے فون پر بات چیت کی اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ جلد سازش میں ملوث افراد کی کھوج لگا لی جائے گی ۔