تیونس سٹی(صباح نیوز) تیونس کے دارالحکومت سمیت مختلف شہروں میں مہنگائی اور بدامنی کیخلاف پرتشدد احتجاجی مظاہرے کیے گئے ، مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئیں، 240افراد کو گرفتار کر لیا گیا ۔ گرفتارزیادہ تر افراد کی عمر 20سال سے کم ہیں ،ترجمان داخلی سکیورٹی فورسزکے مطابق ملزموں نے دکانوں، بنکوں کو لوٹنے کی کوشش کی،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تیونس کے حکام نے کہا کہ پولیس سے جھڑپوں اور پرتشدد مظاہروں میں حصہ لینے کی پاداش میں 240 سے زیادہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ۔ان میں زیادہ تر کی عمریں بیس سال سے کم ہیں۔داخلی سکیورٹی فورسز کے ترجمان ولید حکمہ نے بتایا کہ گرفتار شدہ لڑکوں اور کم سن بچوں نے لوگوں کی املاک میں توڑ پھوڑ کی اور دکانوں اور بنکوں کو لوٹنے کی کوشش کی ۔مظاہرین نے اس تازہ احتجاج کے دوران میں ابھی تک کوئی واضح مطالبات پیش نہیں کیے ۔عینی شاہدین نے بتایا کہ ساحلی شہر سوسہ کے علاوہ وسطی شہروں سبیتلا اور قنسرین میں بھی لوگوں نے ابتر معاشی حالات کے خلاف مظاہرے کیے ۔پولیس نے ان مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے اشک آور گیس کے گولے پھینکے ۔سیدی بوزید گورنری میں واقع قصبے جیلمہ میں پولیس نے سڑکیں بلاک کرنے والے نوجوانوں کو منتشر کردیا ہے اس قصبے میں نوجوان غربت اور خود کو دیوار سے لگانے کے خلاف احتجاج کررہے تھے ۔راس جبل ، قصر حلیل اور بیجا میں بھی احتجاجی جلوس نکالے گئے ۔