اسلام آباد،لاہور (اپنے نیوز رپورٹر سے ،نامہ نگار،مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی،آن لائن) احتساب عدالت نے سابق صدر آصف زرداری کی علاج کیلئے کراچی منتقلی کی درخواست مسترد کردی ۔احتساب عدالت اسلام آباد کے جج اعظم خان نے میگا منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت کی۔فریال تالپور کو اڈیالہ جیل سے عدالت پہنچایا گیا تاہم آصف زرداری کو زیر علاج ہونے کے باعث پیش نہ کیا جا سکا۔اہل خانہ اور وکلا سے ملاقات کے حوالے سے نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ آصف زرداری سے ملاقات کیلئے پانچ دن مقرر ہیں۔ پمزہسپتال نے وکلا کی آصف زرداری سے ملاقات کیلئے دو دن مقرر کئے ہیں، فیملی ارکان تین دن آصف علی زرداری سے ہسپتال میں ملاقات کرسکتے ہیں جس پر وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ اگر ایسا ہے تو ہم درخواست واپس لیتے ہیں۔آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے انہیں 26 نومبر کو عدالت دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے آصف زرداری کو بیماری کے باعث علاج کی غرض سے کراچی منتقل کرنے کی درخواست پر دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ آصف زرداری کی پوری میڈیکل ہسٹری کراچی میں ہے ، بہتر علاج بھی وہیں ممکن ہے ۔ نیب پراسیکیوٹر نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری کوپمز ہسپتال میں تمام طبی سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں، اگر انہیں پرائیویٹ ڈاکٹر کی معاونت چاہئے تو حکومت کو درخواست دیں۔لطیف کھوسہ نے کہا کہ ایک مریض کو یہ باہر بھجوانے کو تیار ہیں اور آصف زرداری کو اپنا معالج اور ملک میں مرضی کا علاج کرانے کی اجازت نہیں دے رہے ، آصف زرداری نے حکومت سے پہلے کوئی بھیک مانگی ہے نہ اب مانگیں گے ۔احتساب عدالت نے فریال تالپور کی آصف علی زرداری سے ملاقات سے متعلق درخواست منظور کر لی۔ مسلم لیگ (ن )کے رہنماؤں خرم دستگیر خان ، مرتضیٰ جاوید عباسی اور برجیس طاہر نے شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کے لئے عدالت کے رجوع کر لیا۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ سابق وزیراعظم کا ہرنیا کا آپریشن ہوا، ملاقات کی اجازت دی جائے ۔ احتساب عدالت میں آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل کیس میں قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر محمد شہبازشریف، فواد حسن فواد ،احد چیمہ سمیت 13 ملزمان کیس کی سماعت ہوئی ، عدالت نے شہبازشریف کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت مزید کارروائی کے لیے 28 نومبر تک ملتوی کر دی۔ عدالت میں گزشتہ روز گواہ ریاض حسین کا بیان قلمبند کیا گیا جبکہ فواد حسن فواد، احد چیمہ، شاہد شفیق اور بلال قدوائی کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر دی گئی۔