اسلام آباد،لاہور،کراچی (نامہ نگارخصوصی ،اپنے نیوز رپورٹر سے ،سٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک ،صباح نیوز)احتساب عدالتوں میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی،مفتاح اسماعیل، شیخ عمران الحق،احد چیمہ اور دیگر ملزموں کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کردی گئی جبکہ جعلی اکاؤنٹس کیس کے ملزم نے پلی بارگین کرلی۔اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جج محمد بشیر نے سماعت کی اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی،مفتاح اسماعیل اور شیخ عمران الحق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 3 دسمبر تک توسیع کر دی ۔ ملزموں کوعدالت میں پیش کیا گیا۔دوران سماعت شاہد خاقان عباسی نے عدالت سے کہا کہ نیب سے پوچھا جائے کہ کیس کیا ہے ،ایک سال انہوں نے تماشا لگائے رکھا کہ مہنگی ایل این جی دی گئی،اب انہیں پتہ چل چکا ہے ہم نے انڈیا اور بنگلہ دیش سے سستی دی،نیب اب اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرے اور عوام کو بتائے کہ ہم نے سستی گیس دی۔ نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ریفرنس منظور ہو گیا جلد دائر کر دیا جائے گا۔جعلی اکاؤنٹس کیس میں کنٹریکٹر ندیم یونس نے پلی بارگین کر لی اور 6 کروڑ 42 لاکھ روپے نیب کو واپس کر دیئے ۔ چیئر مین نیب اور احتساب عدالت نے ملزم کی درخواست منظور کر لی۔ندیم یونس کا نام ملزمان کی فہرست سے نکال دیا گیا ۔احتساب عدالت لاہور میں سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد خان چیمہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات سکینڈل کیس کی سماعت ہوئی ، ملزم کو کیمپ جیل سے لا کر احتساب عدالت لاہور کے روبرو پیش کیا گیا ۔جج امجد نذیر چوہدری نے احد چیمہ کے مزید 28 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر دی۔ احتساب عدالت لاہور کے جج چوہدری امیر محمد خان نے ڈی پی او آفس ساہیوال 360 ملین کرپشن سکینڈل کیس کے تمام ملزمان کے مزید 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر دی۔ رمضان شوگر مل ریفرنس میں میاں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف کل 46 گواہان عدالت میں پیش ہو کر گواہی دیں گے ۔دستاویزات کے مطابق مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے مولانا محمد رحمت اﷲ ،سابق سیکرٹری ٹو چیف منسٹر امداد اﷲ بوسال ، سابق سیکرٹری ٹو چیف منسٹر سید توقیر حسین شاہ بھی عدالت میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف گواہی دیں گے ۔احتساب عدالت کراچی میں جیل حکام نے سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی و دیگر ملزمان عدالت کو عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے آغا سراج درانی کی اہلیہ بیٹیوں ، بیٹوں اور دیگر مفرور ملزمان کو ریفرنس سے الگ کردیا۔عدالت نے نیب حکام کو ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنے کی ہدایت کی اورسپیکر سندھ اسمبلی وویگر پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے 3 دسمبر مقرر کردی ۔ میڈیا سے گفتگو میں سراج درانی نے کہا کہ میں پلی بار گین کیوں کرونگا اور کس لیے کروں۔آصف علی زرداری طاقتور انسان ہیں۔ یہ حقیقت ہے کہ نیب میں جو آتا ہے وہ بیمار پڑ جاتا ہے ۔