وفاقی سیکرٹری مذہبی امور نے انکشاف کیا ہے کہ حج 2020ء کے اخراجات میں 63 ہزار روپے اضافے کا امکان ہے۔ سینٹ کمیٹی کا اظہار تشویش، اخراجات میں کمی کے لئے سعودی عرب حکومت سے بات چیت کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ ڈالر اور ریال کی قیمت میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی کے باعث حج اخراجات میں 63 ہزار روپے اضافے کے امکان کو ظاہر کیا گیا ہے جو عام لوگوں کے لئے باعث تشویش ہے۔ اللہ تعالیٰ نے حج صرف ان افراد پر فرض کیا ہے جو صاحب استطاعت ہوں ۔ جبکہ صاحب استطاعت بھی سال بھر پیسے اکٹھے کرکے حج کی تیاری کرتے ہیں لیکن جوں ہی حج کا موسم آتا ہے تو پتہ چلتا ہے کہ اخراجات میں اتنے ہزار روپے اضافہ ہو چکا ہے۔ بلڈنگوں اور فضائی کرایوں کی مد میں اضافے نے عام آدمی کے حج کا خواب چکنا چور کر دیا ہے۔ حکومت بے شک حج پر سبسڈی نہ دے کیونکہ حج تو صرف صاحب استطاعت پر ہی فرض ہے لیکن اس مقدس فریضے کو منفعت کا ذریعہ بھی مت بنائے۔ جو اخراجات آ رہے ہیں صرف وہ ہی وصول کئے جائیں اور سعودی حکومت سے بلڈنگوں کے کرائے اور ویزے کی مد میں پیسوں کی کمی کی بات کی جائے تاکہ عام متوسط درجے سے تعلق رکھنے والے افراد بھی حج جیسے فریضے کی ادائیگی کر سکیں۔ وزارت مذہبی امور اس سلسلے میں فعال کردار ادا کرے اور قبل از وقت ہی سارے انتظامات کئے جائیں تاکہ وقت پر کسی قسم کی پریشانی سے بچا جا سکے۔