لاہور(سٹاف رپورٹر)حضرت مجددالف ثانی ؒنے دوقومی نظریہ پیش کرکے فکری سطح پر پاکستان کی بنیادرکھی اور یہ تاریخی حقیقت واضح کی کہ کفراوراسلام دوعلیحدہ علیحدہ حقیقتیں ہیں جوکسی طرح یکجانہیں ہوسکتیں۔ کامیاب حکومت چلانے کیلئے آج کے حکمرانوں کیلئے حضرت مجدد الف ثانی کی تعلیمات اورکردار مشعلِ راہ ہیں۔ ان خیالات کااظہار علماء ،مشائخ اورسکالرز نے مجددالف ثانی وشیرِربانی اسلامک سوسائٹی کے زیرِاہتمام43ویں امامِ ربانی مجددالف ثانی قومی کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ایوانِ اقبال میں قومی کانفرنس ابوالسرورمحمدمسرور احمد کی زیرِسرپرستی ہوئی۔ مہمانانِ خصوصی پیرنثاراحمدجان سرہندی، ڈی جی محکمہ اوقاف ڈاکٹرسیدطاہررضا بخاری،مفتی محمدصدیق ہزاروی، علامہ محمدرفیق مجددی، علامہ مفتی محمدظہوراحمدجلالی،علامہ عرفان اﷲ اشرفی، علامہ دل محمدچشتی، مولانامحمدرفیق احمد مسعودی، علامہ بشارت صدیق ہزاروی تھے ۔ اس موقع پر ڈاکٹر سلطان شاہ ،ڈاکٹرغلام شمس الرحمن، پروفیسرمحمداقبال مجددی ، ڈاکٹرسعیداحمدسعیدی،پروفیسرڈاکٹر محمدنعیم انور ،ڈاکٹر بابربیگ مطالی و دیگر علماء ومشائخ اورمؤرخین نے خطاب کیا اور حضرت مجددالف ثانی کی دینی اورملی خدمات کو اجاگرکیا۔