اسلام آباد،ٹورنٹو،انٹاریو،انقرہ(سپیشل رپورٹر،وقائع نگار،92نیوز رپورٹ ،صباح نیوز)کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ٹرک ڈرائیور کے ہاتھوں پاکستانی مسلم خاندان کو کچلنے کے واقعے پر اظہار افسوس کیا ہے جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے واقعہ کی مذمت کی ہے ۔کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہاہے کہ معصوم افراد کا قتل دہشت گردی ہے انہیں بہیمانہ اوربزدلانہ اندازمیں قتل کیا گیا حملہ آورنے تین نسلوں کو نشانہ بنایا ۔ گزشتہ روز کینیڈین پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے جسٹن ٹروڈو نے کہاکہ حملہ آور نے تین نسلوں کو نشانہ بنایا یہ کہنا کافی نہیں کہ بہت دکھ ہوابہت ہوگیا اب ایکشن لینا ضروری ہے ۔ہم نفرت کی کسی بھی قسم کو جڑ پکڑنے کی اجازت نہیں دینگے ۔ہم نے یہی نفرت کرائسٹ چرچ اوردنیا کے دیگرحصوں میں بھی دیکھی ہے ۔ اپنی کمیونیٹز کی حفاظت کیلئے ہروہ قدم اٹھائیں گے جو ضروری ہوگا۔ادھرکینیڈین پولیس کا کہنا ہے کہ باقاعدہ منصوبہ بندی سے مسلم فیملی کو ٹارگٹ کیا گیا، پولیس نے اسے نفرت پر مبنی جرم قرار دیا،کینیڈا کی مسلم تنظیموں نے واقعے کو دہشت گردی قرار دینے کا مطالبہ کیا، حکام کے مطابق مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات شامل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے ۔پولیس نے بتایا کہ خاندان 14 برس قبل پاکستان سے ہجرت کر کے یہاں آیا اور لندن میں مسلمانوں کی مسجد کے سرشار، مہذب اور فراخ اراکین تھے ۔ وزیرا عظم جسٹن ٹروڈو نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اسلاموفوبیا کیلئے کوئی جگہ نہیں، اب عملی اقدامات کا وقت آ گیا ہے ۔ سانحہ لندن اونٹاریو کے ورثا کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ، جس کے مطابق 46 سالہ سلمان افضل ، ان کی اہلیہ 44 سالہ مدیحہ سلمان، 15 سالہ بیٹی یمنیٰ اور 74 سالہ والدہ ( جن کا نام نہیں لکھا گیا) اس حادثے کے نتیجے میں اللہ کو پیارے ہو گئے ، جبکہ 9 سالہ بیٹا فیاض زخمی حالت میں ہسپتال میں داخل ہے ۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دہشتگردی کے اس واقعہ سے مغربی ممالک میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کا پتہ چلتا ہے ۔وزیراعظم نے پاکستانی نژاد مسلمان کینیڈین خاندان کے قتل پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ اسلاموفوبیا کے تدارک کیلئے بھرپور اقدامات کرے ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کینیڈا میں پاکستانی نژاد فیملی کیساتھ پیش آنیوالا المناک سانحہ دہشتگردی کا واقعہ ہے اور رپورٹس کے مطابق اس میں اسلاموفوبیا کا عنصر موجود ہے ،واقعہ کینیڈین حکومت اور معاشرے کیلئے امتحان ہے ۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے کینیڈین ہائی کمشنر نے ملاقات کی ، ملاقات میں کینیڈا میں پاکستانی نژادخاندان کے ساتھ المناک واقعے سے متعلق بات چیت ہوئی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ مغرب میں مسلمانوں کیخلاف نفرت آمیز واقعات اسلامو فوبیا کا ثبوت ہیں۔اسلامو فوبیا سے متعلق عالمی سطح پر مؤثر اقدامات ضروری ہیں۔ کینیڈین ہائی کمشنر نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ ذمہ داران کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ادھر کینیڈا میں پاکستانی ہائی کمشنر رضا بشیر تارڑ نے کہاکہ متاثرہ خاندان کو حکومت پاکستان کی طرف سے ہر مدد کی پیش کش کی گئی۔انہوں نے مزید بتایا کہ شہدا کے لواحقین پیاروں کی تدفین کینیڈا میں ہی کرنا چاہتے ہیں۔ حملے میں زخمی بچے کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔دوسری جانب ترکی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ کینیڈا میں نسل پرستی کی بنیاد مسلم عقیدہ ہونے کی وجہ سے چار مسلمانوں کی جان بوجھ کر جان لینے کے خلاف مشترکہ کارروائی کرے ۔ترک وزیر خارجہ نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ایک ہی خاندان کے چار مسلمان بھائیوں اور بہنوں کا کینیڈا میں قتل عام کیا گیا۔انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ مزید تاخیر کئے بغیر اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی سطح پرکارروائی کی جائے ۔ ہم سب کو اسلامو فوبیا، نسل پرستی اور امتیازی سلوک جیسے دہشت گرد عناصر کے خلاف مل کر لڑنا ہوگا۔مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کینیڈا میں مذہبی منافرت کی بنا پر مسلم خاندان کے قتل پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شدید الفاظ میں واقعہ کی مذمت کی ۔ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ مغربی معاشروں میں تیزی سے پھیلتے نفرت و تعصب کے خطرناک وافسوسناک رجحان کی نشاندہی ہے ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے چار پاکستانی نژاد کینیڈین شہریوں کے قتل کی شدید مذمت کی۔ اپنے بیان میں ترجمان نے کہا کہ ہماری ہمدردیاں متاثرین کے اہلخانہ کے ساتھ ہیں، قونصل جنرل نے متاثرین کے اہل خانہ کے پاس جا کر اظہار تعزیت کیا اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ کینیڈا کے دہشت گرد نے ٹرک چڑھا کر مسلمان خاندان کو قتل کردیا، یہ قابل مذمت ہے ۔ نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ طاہر اشرفی نے حملے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاکہ ایسے واقعات کھلی دہشت گردی اور دین اسلام سے ناواقفیت کا شاخسانہ ہیں، غم کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندان کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، انہوں نے کینیڈین ہائی کمشنر وینڈی گلیمور سے ملاقات بھی کی۔