لاہور(سٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ لگتا ہے کہ حکمرانوں کو اپنی مدت پوری نہ ہونے کا یقین ہوچکا اسلئے وہ عجلت اور افراتفری میں قدم اٹھا رہے ہیں،بی آرٹی نامکمل ہے لیکن وزیر اعظم کے افتتاح کے شوق کو پورا کیا جارہا ہے ۔حکومت کیخلاف اس وقت کوئی تحریک نہیں لیکن اسکے باوجود حکومت سہمی ہوئی ہے ۔گزشتہ روز مانسہرہ میں رفیق تنولی کے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کشمیر ریلی پر بم حملہ کے مجرموں کو ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود گرفتار نہ ہونا سندھ حکومت کی نااہلی کا ثبوت ہے ۔حکمران شاید کسی اور حادثے کا انتظارکررہے ہیں۔ ایک طرف بلوچستان سمیت ملک میں تخریب کاری کے واقعات ہورہے اور دوسری طرف حکومت کلبھوشن کو رہا کرنے کی تیاریاں کررہی ۔کشمیری رہنمااسلام آباد کے رویہ سے ناخوش اور سمجھتے ہیں کہ پاکستانی حکمرانوں نے کشمیر نئی دہلی کو پلیٹ میں رکھ کر پیش کردیا ہے ۔ خریف سیزن میں پانی کی شدید کمی کا خدشہ ہے ۔ کسان کو برباد کرنے کا اعتراف حکومتی وزیر خود کررہے ہیں ۔پنجاب حکومت نے کھادوں پر سبسڈی روک کر زراعت کو تباہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔رفیق تنولی شہید کے قاتل گرفتار نہ ہوئے تو حکومت کو قاتل سمجھا جائیگا۔تعزیتی ریفرنس سے نائب امیر اسد اللہ بھٹو نے بھی خطاب کیا ، کسان رہنما ارسلان خاکوانی بھی موجود تھے ۔ سراج الحق نے سابق صدر رفیق تارڑ کو ٹیلیفون کر کے انکی اہلیہ کی وفات پر اظہار تعزیت کیا۔