اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍خصوصی نیوز رپورٹر)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومتی ٹیم معیشت کو درست سمت میں لے آئی، مزید اچھی خبریں ملیں گی۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ۔اجلاس میں 10 نکاتی ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیاگیا ۔وزیر اعظم کے مشیر خرانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کابینہ کو ملکی معاشی صورتحال خصوصاً معاشی اعشاریوں میں بہتری اور معیشت کی مجموعی صورتحال کی بہتری کے ضمن میں عالمی اداروں کے اعتراف کے حوالے سے بریف کیا۔کابینہ کو سردیوں میں بجلی کی قیمت میں کمی لانے کے حوالے سے حکومتی فیصلے پر عمل درآمد کی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر نے کابینہ کو بتایا ایک تجویز زیر غور ہے جس کے تحت صارفین سے سردیوں میں استعمال کی جانے والی گیس کا اضافی بل گرمیوں کے مہینے میں قسطوں میں وصول کیا جائے ۔ وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 27نومبر2019اور 28نومبر، کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے 15نومبر2019میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق بھی کی۔کابینہ نے پاکستان سکیورٹی پرنٹنگ کارپوریشن اور سکیورٹی پیپرز لمیٹڈ کراچی کے تمام عہدوں پر پاکستان ایسینشل سروسز (مینٹی ننس) ایکٹ 1952کے نفاذ میں مزید 6 ماہ کی توسیع کی منظوری دی۔کابینہ نے جموں اینڈ کشمیر اسٹیٹ پراپرٹی کے بجٹ برائے مالی سال2019-20کی بھی منظوری دی۔ بچوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے جووینائل جسٹس سسٹم ایکٹ کے تحت عملی اقدام اٹھاتے ہوئے اسلام آباد میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز (شرقی و غربی)، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز، سینئر سول ججز اور سول ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ڈویژن (شرقی و غربی) اسلام آباد کے مجسٹریٹ ججز کی عدالتوں کو جووینائل کورٹس(بچوں کے کیسز سننے والی عدالتیں)نامزد (designate) کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے حق وراثت کی منتقلی اورقانونی وارثین کے تعین کے لئے حال میں متعارف کرائے جانے والے قانون، لیٹرز آف ایڈمنسٹریشن اینڈ سیکسیشن سرٹیفیکیٹس آرڈیننس 2019کے نفاذ کی باقاعدہ تاریخ کا تعین کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ وزیرِ اعظم جمعہ کے روز اس قانون کے باقاعدہ نفاذ کی تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے ۔ کابینہ نے جائیداد میں خواتین کے حق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے متعارف کرائے جانے والے انفورسمنٹ آف وویمنز پراپرٹی رائٹس آرڈیننس 2019میں ترمیم کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے ڈاکٹر یوسف خشک کو چیئرمین پاکستان اکادمی ادبیات تعینات کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے واپڈا میں ممبر (واٹر) کے عہدے کی ذمہ داری کرنٹ چارج کے طور پر ذوہیر خان درانی اور ممبر (پاور)کی ذمہ داری جاوید اختر کو سونپنے کی منظوری دی۔ وزیرِ اعظم نے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کو ہدایت کی کہ اشیائے ضروریہ کی خرید اری اور فراہمی کا عمل فوری طور پر مکمل کیا جائے تاکہ غربت کا شکار اور کم آمدنی والے افراد کو ریلیف فراہم کیا جا سکے ۔ کابینہ نے خالد حامد کو چیف ایگزیکٹو آفیسر نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ تعینات کرنے کی بھی منظوری دی۔92 نیوزرپورٹ کے مطابق اجلاس میں آرمی ایکٹ میں ترمیم پر مشاورت کی گئی جبکہ کابینہ اجلاس کے دوسرے سیشن میں الیکشن کمیشن ممبران کی تقرری پر بھی مشاورت کی گئی ۔کابینہ میں کارکے منصوبے کا سیٹلمنٹ معاہدہ پیش کیاگیا۔اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ ترک صدر کی مداخلت سے پاکستان پرعائد1.2ارب ڈالرکاجرمانہ ختم ہوا۔ذرائع کے مطابق ملوث پاکستانی افسروں نے اعتراف جرم بھی کرلیا،ملوث وفاقی وزیراورسیکرٹری کیخلاف کارروائی بھی کی جائیگی۔ وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب میں معاشی ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے کہا مشکل وقت گزرگیا،اب ملک ترقی کریگا۔انہوں نے کہامعاشی ٹیم کے اقدامات کی بدولت ہی ملکی معیشت آئی سی یو سے نکلی۔این این آئی کے مطابق عمران خان نے کہا معاشی ٹیم ملکی معیشت کو درست سمت پر لے آئی ، اب قوم کو ملکی معیشت سے متعلق مزید اچھی خبریں ملیں گی۔بعدازاں مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے وفاقی وزیر حماد اظہر اور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا رواں مالی سال کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگیا،برآمدات 10 فیصد بڑھی ہیں،تجارتی خسارہ کم ہورہا ہے ،دوسری طرف کرنٹ اکائونٹس خسارہ کم ہو رہا ہے ،گزشتہ سال 35 فیصد کم کیا گیا، ابھی 5 ماہ میں اس کی رفتار زیادہ ہے ۔انہوں نے کہا سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے ، 5 ماہ میں معیشت بہتر ہوئی،پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ ہے کہ پورٹ فولیو سرمایہ کاری ایک ارب ڈالر کی ہوئی ہے ،براہ راست سرمایہ کاری میں 236 فیصد اضافہ ہوا،پاکستان کی سٹاک ایکسچینج 40 ہزار سے تجاوز کر گئی۔ انہوں نے کہا قیمتوں کا مسئلہ اہم ہے ،وزیر اعظم نے جمعرات کواس حوالے سے اجلاس بلا لیا ہے ،ہم پرامید ہیں حالات بہتر ہوں گے ، ہمیں آئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا پڑے گا،سٹیٹ بینک کو خودمختاری دے رہے ہیں، ایف بی آرمیں اصلاحات اور آٹومیشن برقرار رہے گی، یہ ادارے اپنے طور پر پرفارمنس دے سکیں تو ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔حفیظ شیخ نے کہا 5 ماہ میں پٹرول کی قیمتیں گرائی گئی ہیں،اس ماہ پٹرول کی قیمت 25 پیسے گرائی گئی۔نجی ٹی وی کے مطابق حفیظ شیخ نے کہا 5 ماہ کے دوران اقتصادی اشاریوں میں غیر معمولی بہتری آئی جس کا عالمی مالیاتی اداروں نے بھی اعتراف کیا ۔انہوں نے کہا اس عرصے میں اگر شرح سود کو مدنظر نہ رکھا جائے تو مالیاتی خسارہ ختم ہو کر اس میں مثبت رجحان ریکارڈ کیا گیا جبکہ براہ راست ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافے کا رجحان دیکھا جا رہا ہے ۔عبدالحفیظ شیخ نے کہا پوری دنیا اعتراف کر رہی ہے کہ پاکستان میں اقتصادی اصلاحات کا عمل درست سمت میں ہے ۔وزیر ریونیو حماد اظہر نے کہا معیشت کو ڈیفالٹ کے چیلنج سے نکالا ہے ، برآمدات بڑھ رہی ہیں تو اچھی نشانی ہیں، ڈومیسٹک ریونیو 29 فیصد کے حساب سے بڑھ رہی ہے ،مہنگائی کی وجہ بھارت سے تجارت کی بندش بھی ہے ،مجسٹریٹی سسٹم کو فعال کیا جائے ۔چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ریفنڈ کلیمز میں انسانی مداخلت مکمل ختم کردی،تمام امور کو آٹومیشن کی طرف لے کر گئے ہیں۔