اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍ لیڈی رپورٹر؍ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ غریب اور مستحق طلباو طالبات کووظائف کا اجراء ریاست مدینہ کے ماڈل کا تسلسل ہے ، بدقسمتی سے ماضی میں وسائل پر ایک چھوٹے طبقے کا قبضہ تھا ،یہ ایسا طبقہ تھا جن کے پاس سہولیات تھیں، عام لوگوں کیلئے ایک الگ نظام تھا، عام لوگ اس نظام میں آگے بڑھنے کیلئے رکاوٹوں کا سامنا کرتے آ رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ ان کا نہیں بلکہ پاکستان کا اصل نظریہ ہے کہ معاشرے کے پیچھے رہ جانے والے طبقات کو آگے لایا جائے ، ہمارے وہ نوجوان جن میں پڑھنے ، ہنر سیکھنے اور آگے بڑھنے کی لگن ہے لیکن جن کے پاس وسائل نہیں ، ایسے نوجوانوں کیلئے یہ ایک زبردست پروگرام ہے اور جیسے جیسے ہمارے پاس وسائل بڑھتے جائیں گے ، وظائف کی تعداد میں اضافہ ہو گا۔ احساس انڈر گریجوایٹ سکالر شپ پروگرام کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ملکی تاریخ میں طلبائو طالبات کووظائف دینے کا یہ اب تک کا سب سے بڑا پروگرام ہے ۔ انہوں نے کہا مدینہ کی ریاست ہمارے لئے رول ماڈل ہے ، معاشرے کے کمزور طبقات کو آگے لیجانا ہماری اولین ترجیح ہے ، غریب اور مستحق طلبائو طالبات کووظائف کا اجرائریاست مدینہ کے ماڈل کا تسلسل ہے ، احساس کے تحت تمام سکیمیں میرٹ اور شفافیت کی بنیاد پر آگے بڑھائی جا رہی ہیں، اس میں سیاسی عمل دخل نہیں ہو گا۔انہوں نے کہا پیغمبر اسلام نے ریاست مدینہ کی شکل میں ہمیں یہ تعلیم دی کہ معاشرے کے کمزور طبقات کا خیال رکھنا ریاست کی ذمہ داری ہے کیونکہ یہی انسانی معاشرے کی خوبی ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا مہذب ممالک کی پہچان یہ نہیں کہ وہاں کے امیر لوگ کیسے رہتے ہیں بلکہ مہذب ہونے کی پہچان یہ ہے کہ وہاں کے غریب اور کمزور طبقات کیسے گزر بسر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا طاقتور کی بالادستی والا معاشرہ انسانی نہیں ہوتا، ریاست مدینہ نے اپنے کمزور طبقے کا احساس ایک ایسے وقت میں کیا جب ان کے پاس وسائل تھے اور نہ ہی پیسے تاہم ریاست کا ارادہ مصمم تھا۔ انہوں نے چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن طارق بنوری کو یقین دہانی کرائی کہ ایچ ای سی اور وظائف کیلئے فنڈز میں بتدریج اضافہ کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان میں سونا، چاندی، تانبہ اور کوئلہ سمیت معدنی وسائل موجود ہیں، یہاں 12 موسم ہیں، یہاں تیل اور گیس کے ذخائر بھی موجود ہیں لیکن ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہمارے نوجوان ہیں۔ وزیراعظم نے کہا خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے کے تمام غریب خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا ملک میں اب تک 170 پناہ گاہیں تعمیر ہو چکی ہیں، اس کی تعداد میں بھی اضافہ ہو گا۔عمران خان نے کہا عام آدمی کو انصاف کی فراہمی بھی ہماری اولین ترجیح ہے ، غریب لوگوں کیلئے قانونی امداد کا پروگرام شروع کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا دیہی خواتین کیلئے جو پروگرام شروع کئے گئے ہیں، اس کے تحت خواتین کو نہ صرف آمدنی ہو گی بلکہ انہیں غذائی ضروریات پورا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔نجی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم نے کہاریاست مدینہ میں نبی اکرمﷺنے غریب طبقے کازیادہ خیال رکھا،وسائل نہ ہونے کے باوجودریاست مدینہ نے دوسپرپاورزکوشکست دی۔علاوہ ازیں وزیراعظم کے زیرصدارت کم آمدنی والے طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے اجلاس ہوا۔وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 25 ہزار روپے سے کم آمدن والے افراد کو راشن کی خریداری میں حکومت معاونت کرے گی، آئندہ بجٹ میں راشن خریداری کی رقم مختص کرے گی، پہلی حکومتیں ایسے طبقے کا احساس نہیں کرتی تھیں لیکن اب ہماری حکومت میں کوئی بھوکا نہیں سوئے گا، وفاق اور صوبے مل کر سفید پوش طبقہ کا سہارا بنیں گے ، کم آمدنی والے طبقوں کی بنیادی ضروریات کا خیال رکھنا ریاست کی ذمہ داری ہے جو موجودہ حکومت نے اٹھائی ہے ، پناہ گاہوں اور لنگر خانوں کا قیام حکومت کی جانب سے کمزور طبقہ کی معاونت کے عزم کا عملی مظہر ہے ، اس سلسلہ میں نجی شعبہ اور مخیر حضرات کا حکومت کے ساتھ اشتراک کار قابل تحسین ہے ۔ریلوے کی تنظیم نو کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا موجودہ حکومت کو اس امر کا بخوبی ادراک ہے کہ ملک کی ترقی کے لئے ریلوے کی ترقی نہایت ضروری ہے ، اسی لئے موجودہ حکومت کی یہ کوشش ہے کہ ریلوے کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے منافع بخش اور فعال ادارہ بنایا جائے ۔ وزیرِ اعظم نے کہا ریلوے کے حوالے سے جانی نقصانات قابل تشویش ہیں اور اس ضمن میں فوری اقدامات کی ضرورت ہے ۔ مزیدبرآں وزیراعظم سے پیر صاحب پگاڑا نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی ۔گورنر سندھ عمران اسماعیل اور پیر صدرالدین شاہ بھی ملاقات میں شریک تھے ۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا سیل کے مطابق ملاقات میں صوبہ سندھ کے سیاسی امور اور عوام کو درپیش مسائل کے حل کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔شرکاء نے وزیراعظم عمران خان سے احساس پروگرام کے تحت کفالت پروگرام کے صوبہ سندھ میں دائرہ کار میں توسیع کی درخواست کی۔دریں اثناء وزیراعظم سے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بھی ملاقات کی ۔ گورنر سندھ نے وزیراعظم کو عوامی فلاحی اور ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کے لئے دورہ کراچی کی دعوت دی۔ وزیراعظم نے دعوت قبول کر تے ہوئے کہا کہ وہ جلد کراچی کا دورہ کریں گے ۔