مکرمی ! ویسے تو "مسئلہ کشمیر" ملک کے دیرینہ مسائل میں سے ایک مسئلہ ہے۔ لیکن گزشتہ چند مہینوں سے یہ مسئلہ ملکی مسائل میں ٹاپ لسٹ پر ہے۔ اخبار ہو یا میگزین، تبصرہ نگار ہو یا تجزیہ نگار، الیکٹرانک میڈیا ہو یا پرنٹ میڈیا، اینکر تا اینکرز اور بالخصوص سوشل میڈیا پر " مسئلہ کشمیر" واقعی مسئلہ نظر آرہا ہے۔ 5 اگست 2019ء کو مودی سرکار کی جانب سے ایک متعصبانہ فیصلہ " آرٹیکلز 307 اور35 اے" کے خاتمے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں لگائے گئے کرفیو کو آج78 دن ہو چکے ہیں۔ گویا پورا کشمیر ایک قید و بند کی بے مثال صعوبتیں برداشت کررہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر اب جیل اور قید خانوں کا منظر پیش کر رہا ہے۔ کاروباری مراکز بند، اسکول کالجز بند، اشیاء خوردونوش کی شدید قلت، مریضوں کو علاج کی عدم فراہمی نے کشمیری عوام کو جیتے جی ماردیا ہے۔کشمیر میں مودی یلغار اب کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ صرف پاکستان اور بھارت ہی نہیں، اب پوری دنیا بھارتی انتہا پسندی اور دہشت گردی سے واقف ہوچکی ہے۔ جہاد کشمیر اب ناگزیر ہوچکا ہے۔ حکومت جہاد کشمیر کا اعلان کرے۔ (آصف اقبال انصاری)