مکرمی! پشاور میں چار لاکھ مسافروں کو روزانہ سفری سہولت فراہم کرنے کیلئے بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے کا افتتاح ہو گیا 27 کلو میٹر طویل مرکزی کو ریڈور پر 31 سٹیشنز بنائے گئے ہیں اس منصوبے کی سب سے اچھی چیز کرایوں کی صورت میں ہے۔ بہت ہی اچھا سیلب ریٹ مقرر کیا گیا ہے ہماری اس ضمن میں حکومت پنجاب سے بھی گزارش ہے کہ وہ لاہور، ملتان، راولپنڈی،اسلام آباد ،میٹرو بس میں پشاور بی آر ٹی طرز پر کرائے مقرر کرے اب لاہور میں شاہدرہ سے گجومتہ تک 30 روپے کیے جا رہے ہیں چاہے کوئی شاہدرہ سے اگلے سٹاپ تک سفر کرے یا درمیان میں یا گجومتہ تک یہ عوام اور حکومت دونوں پر بوجھ ہے یعنی اسے 5 کلو میٹر تک پشاور بی آر ٹی کا کرایہ 10 روپے مقرر ہے جبکہ میٹرو بس کا سٹاپ تو سٹاپ 30 روپے ہے حکومت پنجاب شاہدرہ سے گجومتہ تک با لترتیب 10 روپے،20 روپے،25 روپے،30 روپے ،40 روپے کرایہ مقرر کرے۔ دوسری جانب انٹر سٹی روٹس لاہور تا نارنگ ،لاہور تا مرید کے ، کامونکے ،لاہور تا شیخورہ، لاہور تا قصور اور لاہور تا پتو کی اور پورے شہر میں لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کے تحت چلنے والی بس سروس کو بحال کرے ان بسوں کی بندش سے عوام بہت کرب میں مبتلا ہیں ٹھوکر سے جلد موڑ کینال روڑ پر ایل ٹی سی بس سروس بند ہونے سے عوام کے تمام طبقات سخت اذیت میں مبتلا ہیں۔ میری صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سے گزارش ہے کہ وہ ذرا ٹھوکر نیاز بیگ یا گرین ٹائون، ٹائون شپ،جہاں ان روٹس پر ایل ٹی سی بس چلتی تھیں آکر مشاہدہ کریں کہ عوام کس قدر پی ٹی آئی حکومت کو بدعائیں دے رہی ہیں۔ ( فرحان شوکت ہنجرا)