لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا ہے کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے سٹیٹ بینک سے مزید قرض نہیں لے گی کیونکہ اس سے مہنگائی ہوتی ہے اور عام لوگوں پر بوجھ پڑتا ہے ۔پروگرام نائٹ ایڈیشن میں اینکرپرسن شازیہ اکرم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا 5500ارب روپے کا ٹیکس ریونیو ٹارگٹ بڑا مشکل ہے مگر یہ سب کچھ ایک پس منظر میں ہورہا ہے کیونکہ پچھلے دس سال میں جو ٹیکس ریونیوز ہیں جسے جی ڈی پی ریشو کہتے ہیں اس میں صرف ڈیڑھ فیصد اضافہ ہوا مگر جو ہمارے اخراجات ہیں وہ کافی بڑھ چکے ہیں ۔ہم نے یہ ٹارگٹ اسلئے رکھا ہے کہ ہم نے اگلے تین سے چار سال میں جی ڈی پی بڑھانا ہے ۔ ہم نے جو ایمنسٹی سکیم بنائی ہے ، یہ اتنی آسان ہے کہ اس کیلئے کسی مشیر یا وکیل کی ضرورت ہی نہیں ہے ۔ہم 30تاریخ تک دیکھ رہے ہیں ۔ اس کے بعد بلا تفریق ہم بے نامی جائیدادوں اور اکائونٹس کیخلاف کارروائی کرینگے ۔معیشت کی خرابی ہم پیپلز پارٹی پر نہیں ڈال سکتے ، ان کے اپنے مسائل تھے ۔ اس وقت جو مسائل ہیں ، یہ ن لیگ کی حکومت کے پیدا کردہ ہیں ۔دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نعیم خالد لودھی نے کہا کشمیر میں مسلمانوں کیخلاف جو مظالم ڈھائے جارہے ہیں اور ہندوستان میں جو مسلمانوں کے ساتھ جو سلوک روا رکھا ہوا ہے ،دلتوں کے ساتھ جو ہندوئوں کا رویہ ہے وہ سب کے سامنے ہے ۔عیسائیوں کیخلاف بھی ان کی کارروائی سامنے آتی رہتی ہے ۔اب بھارت نے سکھوں کیخلاف نیا محاذ کھول لیا ہے ۔دشمن اگر غلط کام کررہا ہو تو اسے ٹوکنے کی ضرورت نہیں ، اسے کرتارہنے دینا چاہئے ۔بھارت ہمارا پڑوسی ہے اگر ہم اسے کوئی عقل کی بات بتائیں تو اس میں حرج نہیں ہے ۔یہ علیحدہ بات ہے کہ انہیں اثر نہیں ہوتا ۔ہم ان کو بار بار امن کا پیغام دے رہے ہیں۔ ہمارے فارن آفس ا ور حکومت کو چاہئے کہ اب امن کی بات بند کردیں ۔ اب تو ایسے لگ رہا ہے ہم ان سے امن کی بھیک مانگ رہے ہیں ۔