لاہور،اسلام آباد(سٹاف رپورٹر،خبر نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت سرخ لکیر پر کھڑی ہے اور اب اسکے پاس غلطی کی گنجائش نہیں کرونا نے ثابت کردیا کہ ہمیں دفاع کے بعد ہیلتھ سکیورٹی کی طرف سب سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔گزشتہ روز یوم توبہ کے موقع پر دیہاڑی دار مزدوروں کیلئے کھانے کی فراہمی کا جائزہ لینے کے بعد کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ اچھا ہوتا حکومت سیاسی جماعتوں کیساتھ سنجیدہ مشاورت کرتی اور قومی اتفاق رائے سے ایک متفقہ بیانیہ ترتیب دیا جاتا،مگر حکمران اب بھی اپنی ذات کے عشق سے نہیں نکل سکے ۔ وبا کی بہت پہلے سے پیشگوئیوں کے باوجود سدباب کیلئے کوئی انتظامات نہیں کئے گئے ۔ہمارا صحت کا نظام بری طرح ناکام ثابت ہوا ہے ۔ حکومت کے چند سو کارندے اتنے بڑے ڈیزاسٹر سے نمٹنے کی صلاحیت نہیں رکھتے اسلئے حکومت کو فرنٹ لائن پر کام کرنے کی صلاحیت اور جذبہ رکھنے والے ڈاکٹروں کو اپنے ساتھ ملانا اور انہیں عالمی معیار کی پروٹیکشن دینا ہوگی۔ عوام سے اپیل ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران گھروں میں اپنے قرنطینہ ٹائم کو قرآن ٹائم بنائیں، روزانہ کم ازکم ایک پارے کی تلاوت کریں۔احتیاطی تدابیرکیساتھ اللہ کو راضی کرنے کی ضرورت ہے ۔عوام سرکاری احکامات اور ہدایات پر عمل کریں۔حکومت امدادی پیکیج پر عملدرآمد کرائے ،25ہزار روپے سے کم آمدن والوں کے بجلی و گیس کے بل معاف کرے ،سودکے مکمل خاتمہ کا فوری اعلان کرے ۔اس موقع پر امیر لاہور ڈاکٹر زکراللہ مجاہد اور میاں سعید بھی موجود تھے ۔علاوہ ازیں و فاقی وزیر فواد چودھری کی ہدایت کیلئے منصورہ میں نماز جمعہ کے بعد امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی جانب سے خصوصی دعا کرائی گئی۔اس حوالے سے ٹویٹ میں سراج الحق نے مزید کہا کہ قرآن پاک نے توبہ کرنیوالوں کو خوشخبری دی ہے اور رسولﷺؑ نے تو عام دنوں میں توبہ کی نصیحت فرمائی ہے ۔ صحیح مسلم کی روا یت ہے لوگو اللہ سے توبہ کرو میں ایک دن میں سو مرتبہ توبہ کرتا ہوں۔