لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے رہنما ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ پہلے مریم نواز ، شہبازشریف کو نوازشریف سے ملنے کی زیادہ اجازت تھی لیکن اب ملاقات نہیں کرنے دی جارہی،مجھے لگتا ہے کہ پنجاب حکومت انہیں دبائو میں لا ناچاہتی ہے ،میں تو یہ سمجھنے سے قاصرہوں کہ پنجاب حکومت کیاچاہتی ہے ۔پروگرام ہو کیا رہا ہے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ملک میں موجود ہسپتالوں سے علاج کرانے میں کوئی مسئلہ نہیں، پنجاب میں اس وقت کوئی تحصیل ہیڈکوارٹرز نہیں جس میں سی ٹی سکین نہ ہو، ان میں نوازشریف کا علاج کیوں نہیں کرایا گیا، جب نوازشریف کی فیملی اخراجات ادا کرنے کو تیارہے تو کیوں حکومت ان کا علاج کررہی ہے ۔ ا نہوں نے کہا حکومت نوازشریف کے علاج میں سنجیدگی نہیں دکھارہی ہے ۔ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر شہبازگل نے کہا جیل مینوئل کے مطابق ہر قیدی ہفتے میں ایک بار ملاقات کرسکتا ہے ، نوازشریف سے ملاقات پر کوئی پابندی نہیں، انہیں لگتا ہے کہ جیسا یہ اپنے مخالفین کے خلاف کرتے تھے ، ہم بھی ایسا کرینگے ، شہبازشریف جب چاہیں قانون کے مطابق ملاقات کرسکتے ہیں، ان کا بنیادی طورپر ایک ہی ایجنڈاہے کہ وہ قید سے جان چھڑالیں اور طبی بنیادوں پر لندن چلے جائیں۔ انہوں نے کہا جن لوگوں نے جھوٹ بولناہے وہ بولتے رہیں گے ۔تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا نوازشریف نے جس سکول سے تعلیم حاصل کی، اس سے ہی میں نے حاصل کی، ان کی عمراس وقت 69 سال اور ان کی تاریخ پیدائش 25 دسمبر ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں عارف نظامی نے کہا آصف زرداری اور بلاول بھٹو بہت آگے ہیں ،وہ جس روز سمجھیں گے کہ واقعی ہار گئے ہیں تو پھر وہ ہار جائیں گے ۔ انہوں نے کہا میرا خیال ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کم کرانے میں سعودی عرب کا بھی بہت اہم کردار ہے ۔انہوں نے کہا تھر کول سے بجلی سسٹم میں شامل ہونے کا سہرا سابق حکومت اور سندھ حکومت کو جاتاہے ،یہ ایک اچھی ڈویلپمنٹ ہے ۔