لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) انجمن تاجران راولپنڈی کے صدر شاہد غفورپراچہ نے کہا ہے جب سے نئی حکومت آئی ہے اس نے عوام کا جینا دوبھرکردیاہے ،راجہ بازار جیسی جگہ پر کاروبار پچاس فیصد بند ہوچکا، 29 ا ور تیس اکتوبر کو پورے پاکستان میں شٹر ڈائون ہوگا، ہم چاہتے ہیں ٹیکس کے حوالے سے حکومت کوئی آسان سکیم دے تاکہ کاروبار چلے ۔پروگرام 92ایٹ 8 میں میزبان سعدیہ افضال سے گفتگو میں انہوں نے کہا فضل الرحمان کے دھرنے سے کاروباری سرگرمیاں متاثرہونگی، ایسا عمران خا ن کے دھرنے سے بھی ہوا تھا،ایف بی آر میں کوئی اصلاحات نہیں لائی جارہیں۔صدر راولپنڈی چیمبر آف کامرس ساجد بٹ نے کہا چیمبر سے حکومت نے کوئی مشورہ نہیں لیا جس کی وجہ سے معیشت بدحال اورصنعتیں بند ہورہی ہیں، کاروبار کا پہیہ بند ہوگیا جس کی بحالی ناممکن لگتی ہے ۔ تاجر شرجیل میر نے کہا عمران خان نے کہاتھا اداروں کو ٹھیک کرینگے لیکن کچھ نہیں کیا، مسائل اس حد تک پہنچ گئے ہیں کہ لگتا ہے یہ آرمی چیف کی مداخلت کے بغیرحل نہیں ہونگے ، امید ہے کہ ہماری فوج اس مسئلے کو حل کرلے گی۔تاجر شکیل قریشی نے کہا عمران خان نے ملک کو پرانے پاکستان سے بھی بدترکردیا۔ایک اور شخص نے کہافضل الرحمان کے پانچ روز کے دھرنے سے عمران خان کو پتہ چل جائے گا، عمران خان کو استعفی دیناپڑے گا۔ اسلام آباد کے بلیوایریا کے تاجروں کے صدر آل پاکستان ٹریڈ یونینز اجمل بلوچ نے کہا فضل الرحمان ڈی چوک میں دھرنا دیں تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ، عمران کے پاس ماہر ین کی ٹیم نہیں،ایف بی آر کے 22 ہزار ملازمین کا احتساب کرلیا جائے تو ملک کا قرضہ اتر جائے گا۔ایک تاجر نے کہاحکومت کاروبار کو سٹریم لائن کررہی ہے جب یہ ہوجائے گا تو کاروبارٹھیک اور ملک درست سمت میں چل پڑے گا۔تاجر یوسف خان نے کہاحکومت ایسا قانون بنائے جوتاجروں کیلئے آسان ہو۔ ایک سکیورٹی گارڈ نے کہا عمران خان کی باتوں سے لگتا ہے وہ ملک کو ٹھیک کردینگے لیکن اس میں کچھ وقت لگے گا۔ ایک اورشخص نے کہاکہ میں پرانے پاکستان میں خوش اورنئے پاکستان میں مشکل میں ہوں۔