لاہور، اسلام آباد،فیصل آباد (سٹاف رپورٹر، خبر نگار خصوصی،نیوز ایجنسیاں)صدر مسلم لیگ (ن)شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے حکومت پٹرول اور ڈیزل کی قیمت 50 روپے فی لٹر کرے ۔ایک بیان اور یوم مئی پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کمی کا پورا فائدہ عوام کو منتقل نہیں کیا جا رہا،قیمتوں میں کمی پر تیل نہ خریدنے کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے ،کورونا سے پیدا شدہ غیر معمولی صورتحال میں تیل کی قیمتوں میں مزید کمی کر کے عوام کو سہولت دی جائے ، معاشی پیکج یا ریلیف نہیں تو کم ازکم تیل کی قیمتوں کا فائدہ تو عوام تک پہنچایا جائے ۔اپوزیشن لیڈر نے محنت کشوں اور مزدوروں کی جدوجہد کو سلام کرتے ہوئے کہا شکاگو سے شروع ہونے والی مزدوروں کی جدوجہد آج بھی جاری ہے ،مسلم لیگ (ن) نے ہر دور میں محنت کش اور مزدور کے حقوق کا تحفظ کیا،حکومت پٹرول اور ڈیزل 50 روپے فی لٹر کرکے یکم مئی پر مزدوروں کو تحفہ دے سکتی تھی،معاشرے میں حقیقی تبدیلی تب آتی ہے جب مزدور کے حالات میں بہتری آتی ہے ،محنت کش کسی بھی معاشرے کی ریڑھ کی ہڈی ہیں ،مزدور اور محنت کش ہی دنیاکو سنوارنے کی بنیاد بنتے ہیں۔ایک بیان میں مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے وزیراعظم کی دماغی حالت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے عمران صاحب کا وزیراعظم کے طورپر اپنے ہی فیصلوں کے خلاف ٹی وی پر اعلان مذمت پریشان کن ہے ۔ انہوں نے سوال کیا عمران صاحب حکمران تو آپ ہیں ، تو یہ حکمران اشرافیہ کون ہیں جنہوں نے لاک ڈاؤن کیا ؟،عمران صاحب واضح کریں کہ لاک ڈاؤن کا فیصلہ انہوں نے نہیں کیا توپھر کس نے کیا؟، انہوں نے وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ ملک وقوم جب تک کورونا وبا سے لڑ رہے ہیں، نہ بولیں تو بہتر ہوگا،عمران صاحب کو دماغی کنفیوژن دور کرنے کیلئے فی الفور ڈاکٹرز سے رابطہ کرنا چاہئے ۔فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو میں رانا ثنا اللہ نے کہاعمران خان میں قیادت کرنے کی صلاحیت نہیں ،انہوں نے قومی یکجہتی کوسبوتاژکیا اوربغیرسوچے سمجھے لاک ڈائون کافیصلہ کیاجبکہ سندھ حکومت نے سوچ سمجھ کریہ فیصلہ کیا،حکومتی رویہ غیرسنجیدہ ہے ، منفی سوچ سے باہرنہیں آئے گی تو ملک کولے ڈوبے گی،ٹیلی تھون،ٹیلی فون اورواٹس ایپ پرفیصلے کرنے والے ملک چلانے کے قابل نہیں۔کابینہ میں فیصلے انکی مرضی سے کم، زیادہ کسی اورکی مرضی سے زیادہ ہوتے ہیں،کل وہ کہہ دیں گے کا بینہ اپنی مرضی سے فیصلے کرتی رہی، عمران خان اپوزیشن لیڈرسمیت کسی سے ہاتھ نہیں ملاتے ، اب کورونا سے ا ن کایہ مسئلہ حل ہوگیا ،سب کودورسے سلام کرسکتے ہیں۔ایلیٹ کلاس انہیں بندگلی میں لاک کردے گی اوروہ اندھیرے میں گم ہوجائیں گے ۔ قومی یکجہتی کے لئے پارلیمانی جماعتوں کی قیادت کے ساتھ بیٹھیں اور ایس اوپیزکے تحت پارلیمنٹ کااجلاس بلاکراسے براہ راست دکھایاجائے تاکہ قوم کوپتہ چلے کہ اپوزیشن اورحکومت کیاکررہی ہے ،ہم سپیکر سے کسی کے لئے پروڈکشن آرڈرکامطالبہ نہیں کریں گے کیونکہ وہ تو اپنے سامنے بیٹھی مکھی بھی نہیں اڑا سکتے ۔