اسلام آباد(آن لائن) وفاقی حکومت نے فیض آباد دھرنے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں جے یو آئی (ف ) کے ممکنہ دھرنے سے نمٹنے کے لئے قانونی وآئینی ماہرین سے مشاورت کا فیصلہ کر لیا ۔ عدالت عظمیٰ کے احکامات کی روشنی میں دھرنے کے شرکاء کو کسی گراؤنڈ یا پارک میں اجتماع و تقاریر کرنے کی اجازت پر مشاورت شروع کر دی گئی۔ذرائع کے مطابق حکومت نے وزارت قانون سے رائے طلب کی ہے کہ سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنے سے متعلق جو فیصلہ صادر فرمایا تھا اسکی روشنی میں اگر دھرنا شرکا سے نمٹا جائے تو قانونی رائے کیا ہو گی۔سپریم کورٹ کی واضح ہدایات ہیں کہ عام شہریوں کے حقوق کو کسی صورت سلب نہ ہونے دیا جائے ، جس کسی نے دھرنا یا مارچ کرنا ہے وہ کرے تاہم اجتماع اور دھرنا اسلام آباد انتظامیہ سے اجازت لیکر کسی پارک یا گراؤنڈ میں دیا جا سکے گا،حکومت اسلام آباد کو دھرنے سے پاک کرنے کیلئے قانونی اقدامات اٹھانے کا حتمی فیصلہ رواں ہفتہ کریگی۔جمعیت علماء اسلام کے ذرائع کا کہنا ہے د ھر نے سے متعلق کسی سے اجازت طلب نہیں کریں گے ۔مری روڈ، ، شاہراہ دستور، ایکسپریس ہائی وے پر عوامی سمندر ہو گا، وہاں قانون کی نہیں سنی جائے گی۔