کراچی، اسلام آباد (92 نیوز رپورٹ، صباح نیوز، اے پی پی) حکومت نے آئندہ عام انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کرانے کا اعلان کر دیا۔ مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری کے بعد مردم شماری پر کام شروع ہو جائے گا۔ وفاقی وزیر اسد عمر نے گزشتہ روز کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مردم شماری کے حوالے سے بتایا کہ کراچی کادیرینہ مطالبہ رہاہے کہ مردم شماری جائزنہیں ہوتی، مردم شماری ٹھیک نہ ہو۔ان کامؤقف دیگر علاقوں کابھی ہے ، پرویزمشرف وردی میں ہوتے ہوئے بھی مردم شماری نہ کراسکے ، مردم شماری کامعاملہ سی سی آئی میں لے کرگئے کہ اس پرسوالیہ نشان ہیں، مردم شماری کے نتائج مستردکرتے توکراچی کی نشستیں98والی ہوتیں۔انھوں نے کہا کہ ہم نے مردم شماری کے نتائج کوقبول کیااورکہا نئی مردم شماری کرائیں گے ، ہم ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کواستعمال کرتے ہوئے مردم شماری کرائیں گے ،کوئی دونمبری نہیں ہوگی۔ پچھلی مردم شماری کا سارا ڈیٹا سندھ حکومت نے جمع کیا اور خود ہی احتجاج کیا، امیدہے کہ کابینہ اپنی سفارشات سی سی آئی کوبھیج دے گی۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ 2023کاالیکشن نئی مردم شماری کی بنیادپرہو، عمران خان پہلی باردوسری مرتبہ مسلسل منتخب ہونے والے وزیراعظم ہوں گے ۔ اسد عمر نے پریس کا نفرنس میں کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کراچی کے لیے گرین لائنز پہلا جدید ٹرانسپورٹ منصوبہ ہے جومکمل ہوچکاہے ، منصوبے کے لیے بس ڈپومکمل ہوسکاہے ،اس کے 22اسٹیشن ہوں گے ، وفاق کے کراچی کے لئے 5 منصوبے ہیں۔ گرین لائن منصوبے کے لیے 80 بسیں آ رہی ہیں۔ اگلے اتوار تک گرین لائن کیلئے چالیس بسیں کراچی پہنچ جائیں گی۔سرکلر ریلوے 27 ارب روپے کا منصوبہ ہے ،اس میں سے 6ارب سندھ حکومت باقی وفاق دے گا۔ وزیراعظم 30ستمبرسے پہلے کراچی آکرسرکلرریلوے کے انفرااسٹرکچرتعمیرکاافتتاح کریں گے ۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ اکتوبرمیں ٹریڈکوریڈورمنصوبے پرکام بھی شروع کردیں گے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی میں 4پانچ بڑ ے ایسے کام کرنے ہیں جس میں سرمایہ کاری سے گریزکیاجاتارہا، پاکستان کی نصف برآمدات کراچی سے بھیجی جاتی ہیں، وزیراعظم کراچی کے چیمپئن اوراس کے حق کے لیے لبیک کہنے والے ہیں۔کے فور منصوبے منصوبہ اگست2023تک مکمل ہوجائے گا، کراچی میں 11لاکھ کچرااٹھانے کی ذمے داری وفاق نے لی ، حکومت سندھ کی مرضی سے یہ کچرااٹھائیں گے ۔انھوں نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وفاق نے گزشتہ سال سندھ کے لیے 65ارب اورکراچی کو7ارب دیے جبکہ کراچی کیلئے 10ارب روپے سے زائدکی ویکسین دے چکی ہے ، کراچی کے شہریوں کو10ارب سے زائدکی کورونا ویکسین دی گئی، شہریوں کوحکومت سندھ ایک ٹیکہ بھی نہیں دے سکی۔سندھ حکومت کے بجلی کے بلوں میں ٹیکس وصولی پر وفاقی وزیر نے کہا کہ میری حماد اظہر سے بات ہوئی ہے ، کے الیکٹرک کے بلوں میں کوئی اضافی ٹیکس نہیں لگے گا، ہم کے الیکٹرک اور کے ایم سی کو اس اجازت بالکل نہیں دیں گے ،وزیر اعلی سندھ نے وفاق سے بات چیت ہونے کہا ،اس میں سچ نہیں۔