فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی) پنجاب حکومت نے کسانوں کے معاملات میں معاونت کے لئے بنائے گئے ’’پیڈا ایکٹ‘‘ کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کی جگہ پنجاب کھال پنچایت اتھارٹی بنائی جائے گی۔ جس کے تحت پنجاب بھر میں ہر واٹر کورس میں کھال پنچایت کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ ایکٹ کا مسودہ وزیراعلیٰ پنجاب اور کابینہ کی قائمہ کمیٹی کی طرف سے ابتدائی منظوری کے بعد صوبائی کابینہ کو بھیج دیا گیا ہے ۔ اریگیشن اینڈ ڈرینج اتھارٹی (پیڈا) اور کسانوں کی دیگر تنظیموں کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا گیا ہے جس کے بعد اب پنجاب حکومت نے پیڈا اور کسانوں کی محکمہ انہار سے متعلق تمام تنظیموں کو ختم کرکے ان کی جگہ پنجاب کھال پنچائت اتھارٹی بنانے کے لئے تین ماہ قبل کام شروع کیا تھا جس کا تمام کام رک گیا ہے محکمہ آبپاشی نے کسانوں کی سابقہ تنظیموں اور علاقائی واٹر بورڈز کی ناقص کارکردگی، نہروں کا ناقص انتظام، کم آبیانہ کی وصولی اور پانی چوری کے واقعات میں اضافہ کی نشاندہی کی تھی۔ ایکٹ 2019ء کے تحت مجوزہ اتھارٹی وارہ بندی کی خلاف ورزی کے مقدمات کے حل اور پانی چوری کے مقدمات کے اندراج میں معاونت کرے گی۔ تاہم کھال پنچائت کمیٹیاں خود آبیانہ جمع نہیں کرسکیں گی۔ یہ کام محکمہ آبپاشی کے ذمہ ہوگا۔ آبپاشی کے لئے پانی استعمال کرنے والا ہر کسان اپنے واٹر کورس کی کمیٹی کا ممبر ہوگا۔