پشاور(نیو زپورٹر)جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ آسیہ کیس کو بین الاقوامی دباؤ کے تحت دیا گیا ہے ، یہ کیسا فیصلہ ہے جس پر پوری امت کو ٹھیس پہنچی ہے جبکہ برطانیہ کی پارلیمنٹ، چیف جسٹس اور یورپی یونین نے آسیہ کے فیصلے کو سراہا ہے ، حکومت نے توہین رسالت کے قانون میں ترمیم کرنے کی کوشش کی اور اس قانون کو غیرمؤثر بنا دیا گیا ہے پاکستان کو ایک سیکولر سٹیٹ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے ،عمران خان باہر کا مہرہ ہے ، حکومت کو وقت دینا جعلی الیکشن کو قبول کرنے کے مترادف ہے ،اس وقت ملک پرجعلی حکمران حکومت کر رہے ایسی مخلوق کو ہم پر مسلط کیا گیا ہے کوئی جماعت لاکھ دفعہ یہ کہے کہ پی ٹی آئی کو مہلت ملنی چاہے مگر جو بات اول دن سے طے کی گئی ہے میں اس پر قائم ہوں چاہے آپ مصلحتوں کا شکار کیوں نہ ہو جائیں مجھے آپ کے موقف کی کوئی پروا نہیں ۔ پشاور میں جمعیت علمائے اسلام کے زیر اہتمام علماکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا اگر ہم ہر طرف سے بین الاقومی دبا ئو کا شکار ہیں تو پاکستان کے اداروں کو ہمارا ساتھ دینا چاہئے ، ان کا کہنا تھا 2013میں اس صوبے میں اس کو مسلط کیا گیاکیونکہ پشتون بیلٹ میں مذہب کی جڑیں انتہائی مضبوط ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ باطل قوتیں جتنے بھی مقدمات بنانا چاہتی ہیں اپنا شوق پورا کر لیں،15نومبرکولاہورمیں تاریخی ملین مارچ کریں گے ۔