لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ ق کے رہنما کامل علی آغا نے کہا ہے کہ ہم تو چاہتے ہیں کہ حکومت سے اتحاد آگے بڑھے ، حکومت پانچ سال چلے اورہم انکے ساتھ چلیں، حکومت کو اب ڈیلیور کرنا پڑیگا یہ انکے پاس آخری موقع ہے ، انکی وجہ سے ہماری شہرت دائو پر لگی ہے ۔92نیوزکے پروگرام’’نائٹ ایڈیشن ‘‘ میں میزبان شازیہ اکرم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے تو دس ماہ پہلے وزارت لینے سے انکار کردیاتھا ۔ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ معاہدے کو پورا کیاجائے ،ہماری تجاویز کو پالیسیوں میں شامل کیاجائے ۔سینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ آرمی ایکٹ کے بل کے اسمبلی سے پاس ہونے کے بعد اچانک سے اتحادیوں کی ناراضگی میں تیزی آئی، لگتا ہے کہ حکومت نے وعدے کئے تھے جوپورے نہیں ہوئے ۔ ق لیگ بہت اہم اتحادی ہے اگر یہ ناراض ہوجاتی ہے تو پھر پنجاب حکومت کا بچنا مشکل ہے ۔ اگر عمران خان پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ پنجاب کے طورپر نامزد کرتے ہیں تو وہ ن لیگ کو درست انداز میں ہینڈل کرسکتے ہیں، لیکن عمران کوشاہ محمودقریشی،جہانگیرترین اوردیگر کی مزاحمت کاسامناہے ۔تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ نے کہاکہ آئی جی سندھ کی تبدیلی اتنی آسان نہیں۔پی پی کی حکومت پولیس کو گھر کی لونڈی بناناچاہتی ہے ۔ن لیگ کے رہنما ڈاکٹر فضل چودھری نے کہا کہ نیب کے قانون کے حوالے سے تمام جماعتوں کا اتفاق تھاکہ اس ادارے کو سیاسی مداخلت سے آزاد کیاجائے تاکہ یہ صحیح معنوں میں احتساب کرے ۔ماہرقانون شاہ خاور نے کہاکہ سپریم کورٹ کے احکامات سیکشن 25 بی کے بارے میں ہیں جو پلی بارگین سے متعلق میں ہے ۔ اگر پارلیمنٹ قانون سازی نہیں کرتی تو عدالت اس کو خود ختم کردیگی۔