لاہور(اشرف مجید) پنجاب حکومت نے نیب کے خوف سے اورنج لائن میٹرو ٹرین کے تینوں ٹھیکوں کے کنٹریکٹ سائن کرنے سے معذرت کر لی ہے اور پہلے تینوں کمپنیوں کے ٹھیکوں کی سکروٹنی کرانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس ضمن میں تینوں ٹھیکوں کی تمام تفصیلات محکمہ قانون کو بھیج دی گئی ہیں، جن کی منظوری کے بعد کنٹریکٹ سائن کئے جائیں گے ،اس صورت حال پر تینوں بڑے ٹھیکیداروں کی جانب سے مقررہ مدت میں اورنج لائن میٹرو ٹرین چلانے کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے منصوبہ عوام کیلئے چلانے میں تاخیر ہونے کا گرین سگنل دے دیا ہے ،ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے چونکہ وزیر اعظم کو 10دسمبر سے ٹرین چلانے سے آگاہ کر دیا گیا تھا ،اسلئے مجبورا ًاورنج لائن میٹرو ٹرین کا ٹیسٹ رن شروع کرایا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کو محکمہ ٹرانسپورٹ اور پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی جانب سے آگاہ کر دیا گیا تھا کہ تینوں بڑی کمپنیوں کے ساتھ ٹھیکے فائنل ہو چکے ہیں لہٰذا ٹیسٹ رن سے قبل تینوں کے ساتھ کنٹریکٹ سائن ہو جائیں گے ۔ان کمپنیوں میں اورنج لائن کو چلانے اور دیکھ بھال کا ٹھیکہ حاصل کرنے والی نورینکو اور ڈائیوو،سکیورٹی کا ٹھیکہ حاصل کرنے والی کمپنی سکیورٹی 2000اور آٹو میٹڈ فیئر کلیکشن سسٹم کا ٹھیکہ حاصل کرنے والی انفوٹیک کمپنی شامل ہیں ،ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے ٹیسٹ رن سے قبل متعلقہ کمپنیوں کے ساتھ کنٹریکٹ سائن کرنا تھا تا کہ ٹیسٹ رن کے بعد تینوں کمپنیاں عملے کی بھرتیوں کے ساتھ سافٹ ویئر کی تنصیب و دیگر ٹیکنیکل کام شروع کر دیں تاہم اب صورتحال بدل گئی ہے ۔ اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ کو چلانے اور دیکھ بھال کرنے والی بڑی کمپنی نورینکو اور ڈائیوو کی جانب سے پنجاب حکومت کو تحفظات سے آگاہ کر دیا گیا ہے کہ چونکہ پنجاب حکومت کی جانب سے تین ماہ بعد اورنج لائن میٹرو ٹرین کو عوام کے لئے کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے تو حکومت کو فوری کنٹریکٹ سائن کرنا ہو گا بصورت دیگر منصوبہ عوام کے لئے کھولنے میں تاخیر کا سامنا بھی ہو سکتا ہے کیونکہ ٹیسٹ رن کے لئے کم از کم چار ماہ کا وقت درکار ہے ۔