اسلام آباد،کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک،سٹاف رپورٹر) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ حکومت کے 100دن مکمل ہوتے ہی اسکی ناکامیاں سامنے لانے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ گزشتہ روزمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف نے معیشت سے متعلق بہت دعوے کئے مگر اب تک نتیجہ صفر ہے ۔ وزیراعظم عمران خان نے اسمبلی کے فلور پر سوالوں کے جواب دینے کا وعدہ کیا تھا مگر وہ ایوان کا رخ نہیں کر رہے ۔وزیراعظم خود تو کیا ان کے وزرا بھی ایوان میں اپوزیشن کے سوالات کے جواب دینے کو تیار نہیں ہیں۔ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کے تھنک ٹینک نے چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایت پرتحریک انصاف کی حکومت کے 100 دن کی کارگردگی پروائٹ پیپرشائع کرنے اورحکومت کوٹف ٹائم دینے کی حکمت عملی تیارکرلی اورحکومت کے 100دن کی کارکردگی سے متعلق رپورٹ کوحتمی شکل دیدی ہے ۔’’روٹی 10 روپے کی اور 15 روپے کا نان،یہ ہے نیاپاکستان ‘‘پیپلزپارٹی کے وائٹ پیپرکا عنوان ہوگا۔رپورٹ میں معیشت وتجارت،مہنگائی،توانائی بحران،روزگارکی عدم فراہمی، احتساب میں ناکامی،خارجہ پالیسی،گلگت بلتستان اور کشمیر بجٹ میں کٹوتی،پانی بحران،جنوبی پنجاب صوبہ سمیت دیگرحکومتی کمزوریوں کواجاگرکیا جائیگا۔پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس پرسکھرمیں سیاسی طاقت کے مظاہرے کے علاوہ ملک بھرمیں یوم تاسیس کی مناسبت سے جلسوں اورسیمینارزمیں حکومت کی 100 دن کی کمزورکارگردگی عوام دشمن اقدامات کواجاگرکیا جائیگا۔ پیپلزپارٹی کے تھنک ٹینک اورمعاشی ماہرین کی جانب سے تیارکئے گئے وائٹ پیپرمیں تحریک انصاف کے معیشت کیلئے اقدامات کو صفرقراردیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 100 روزہ پلان کے اہداف حاصل نہیں کیے جاسکے جبکہ تحریک انصاف کی حکومت کو سلیکٹڈ حکومت اورعمران خان کو سلیکٹڈ وزیراعظم اوروفاقی کابینہ کو منتخب کابینہ کی بجائے سلیکٹڈ وزیر قراردیا گیاہے ۔ رپورٹ میں وزارت خارجہ، وزارت داخلہ،وزارت خزانہ،وازرت اطلاعات،پنجاب کے وزیراعلیٰ کی ناقص کارگردگی کواجاگرکرتے ہوئے دیگراہم امورپربھی ناقص حکومتی کارگردگی کوموضوع بنایا گیا ہے ۔ تحریک انصاف کی حکومت کی نا تجربہ کاری کو ملک میں مہنگائی کا سونامی برپا کرنے کا ذمہ دارٹہراتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے معاشی سونامی برپا ہوا جبکہ سی پیک کے بارے میں غیر ذمہ درانہ بیان بازی اورخارجہ امورپرامریکہ،ترکی،ملائیشیا سمیت مختلف ممالک کیساتھ کمزورسفارتکاری پرحکومتی کمزوریاں بیان کرتے ہوئے حکومت کی خارجہ پالیسی کو بھیک مانگنے کی پالیسی قراردیا گیا ہے ۔علاوہ ازیں سیاسی مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائیوں پرتنقیدی اموربھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔