ملتان (سٹاف رپورٹر) جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس ایک ماہ رہ گیا ،ان ہاؤس تبدیلی نہیں از سر نو الیکشن چاہتے ہیں ،موجودہ پارلیمنٹ جعلی ہے ، اس پارلیمنٹ نے آرمی چیف کی توسیع کے معاملہ پر قانون سازی کی تو انگلیاں اٹھنا شروع ہو جائیں گی ،موجودہ حکومت کشمیر کو بیچ چکی ہے ، نواز شریف اور زرداری کی رہائی آزادی مارچ کے کامیاب ہونے کی علامت ہے ۔ گزشتہ روز مدرسہ قاسم العلوم ملتان میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارا کوئی پلان فیل نہیں ہوا، ہمارے آزادی مارچ نے ملکی سیاست کے جمود کو توڑا ،تمام اپوزیشن حکومت کی رخصتی چاہتی ہے ، جعلی وزیر اعظم مستعفی ہوں اور اسمبلیاں تحلیل کر دی جائیں، موجودہ حکمرانوں کے پاس نئے الیکشن کے سوا کوئی راستہ نہیں۔ مہنگائی بڑھ چکی ، معیشت کمزور تر ہو رہی ہے ، سرکاری ملازمین سے مراعات چھینی جا رہی ہیں ، سی پیک پر ایک سال کام معطل رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وکلا اور ڈاکٹروں کے معاملہ پر افسوس ہے ، اس سے ملکی شہرت خراب ہوئی ، انہوں نے کہا کہ ہر شخص جبر سے آزادی چاہتا ہے ۔کشمیر کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کے ایجنڈے پر کام ہو رہا ہے ۔سیاسی لوگوں کو ایجنڈے کے تحت قوم کے سامنے مجرم بنا کر پیش کیا جا رہا ہے ، کسی کی بیماری پر سیاست نہیں ہونی چاہئے ، نواز شریف اور زرداری کو سی پیک کی سزا دی جا رہی ہے ، موجودہ حالات نئے صوبوں کے قیام کے لئے موافق نہیں ہیں، صوبوں کے قیام پر پوائنٹ سکورنگ نہیں ہونی چاہئے ۔